کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور گروپ کرائم رپورٹر ایسوسی ایشن کے سابق صدر اور ممبر کراچی پریس کلب سمیر قریشی کے خلاف درج دہشت گردی کے مقدمے کی شدید مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ اس بے بنیاد اور جھوٹے مقدمے کو فی الفور ختم کیا جائے۔۔دستور گروپ کے چیئرمین ناصر محمود سینئر ڈپٹی چیئرمین زبیر ابراہیم ڈپٹی چیئرمین طارق اسلم نے اپنے مذمتی بیان میں کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر صحافی کے خلاف دہشت گردی کے مقدمے کے حوالے سے خبر وائرل ہونے کے بعد پولیس حکام سے بعض صحافی رہنماؤں نے رابطہ کیا تو انہیں بتایا گیا کہ ملزم شمشیر قریشی کی جگہ غلطی سے نام سمیر قریشی درج ہو گیا تھا پولیس نے بتایا کہ سمیر قریشی کا نام ایف آئی آر سے نکال دیا گیا ہے اور ایف آئی ار میں تصحیح کر دی گئی ہے، دستور گروپ مطالبہ کرتا ہے کہ پولیس حکام آیف ائی ار سے سمیر قریشی کا نام نکالنے کی آفیشل پریس ریلیز اور تصحیح شدہ ایف آئی آر میڈیا پر جاری کرے بصورت دیگر تحریری ایف آئی آر کے جواب میں پولس حکام کی زبانی وضاحتوں کی کوئی قانونی اہمیت اور حیثیت نہیں ہے۔۔دریں اثنا کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ۔۔ (سی آر اے) کے سابق صدر اور رکن سمیر قریشی کے خلاف مقدمے کے اندارج کے حوالے سے افواہیں گردش کر رہی ہیں۔ سی آر اے کی باڈی نے معاملے کی حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اعلی پولیس حکام اور سابق صدر سے رابطہ کیا۔ پولیس حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایف آئی آر میں نامزد شخص سابق صدر اور رکن سی آر اے سمیر قریشی نہیں ہیں۔ اس معاملے پر سمیر قریشی نے بتایا کہ اپنی تسلی کے لیے وہ امروز اسپیشل انوسٹی گیشن یونٹ گئے تھے جہاں ان کو بتایا گیا کہ زیر بحث مقدمے میں وہ نامزد نہیں ہیں۔ تمام ممبران سے گزارش ہے کہ سابق صدر اور رکن سی آر اے سمیر قریشی سے متعلق افواہوں پر کان نا دھریں۔علاوہ ازیں سی آر اے کے سابق صدر اور سینئر صحافی سمیرقریشی کا کہنا ہے کہ یہ محض غلط فہمی کانتیجہ تھاکمپیوٹرائزایف آئی آر کاترجمہ کرنےوالے کی غلطی سے شمشیرسے سمیر ہوگیاتھا جس کی اعلی پولیس افسران نے سی آر اے کے سیکریٹری طہ عبیدی سے وضاحت بھی کردی تھی اور سمیرنے بھی اس وضاحت کوقبول کرلیاتھا اور وہ خود مطمئن بھی ہوگئے ہیں۔۔۔
![chaar hurf | Imran Junior](https://imranjunior.com/wp-content/uploads/2020/03/how-to-write.jpg)