khairsh ka khadsha

مل رہا ہے دانہ خاک میں ۔۔۔۔

تحریر: سید عارف مصطفی۔۔

دیئے کا تیل ختم ہونے سے پہلے شاید صبح کی زیادہ قدر محسوس نہیں ہوسکتی ۔۔۔ سو قدرت ہمارے دیئے کا تیل بھی شاید اسی لیئے کم سے کم تر کرتی جارہی ہے ۔۔۔ لیکن پاکستانی میڈیا کے بہت برے حالات کے باعث یہ ایک طرح سے ہمارے ولولوں کی آزمائش بھی ہے جو کہ پہلی بار نہیں لیکن پانچ ماہ کی تنخواہ نہ مل پانا بہرطور ایک بڑے کنبے کے کفیل کے لیئے چہرے سے مسکراہٹ سمیٹنے کو بہت کافی ہے جبکہ ہم تو اب بھی ہنس رہے ہیں اور دوسروں کو ہنسانے کی کوششیں بھی کر رہے ہیں ,بس کوشش یہ کرتے ہیں کہ کوئی ہماری آنکھوں میں نہ جھانکے ۔۔

یہ بھی ہوسکتا ہے کہ نیلی چھتری والے نے ہماری مزید اصلاح و تربیت کے لیئے ‘ دانہ خاک میں مل کے گل و گلزار ہوتا ہے’ کی کسوٹی چن لی ہو ۔۔۔ تاہم تشویش کا پہلو یہ ہے کہ اس طرح کے امتحان سے ہمارے ذہن میں موجود بہت سے اصلاحی و تعمیری کاموں اور بہت بڑے بڑے مقصدی پروجیکٹوں کو اب شاید ترک یا موقوف کرنا پڑجائے اور ممکن ہے بہت سے دیکھے خواب ان دیکھے سے ہی رہ جائیں ۔۔ باقی رہا عرصہء امتحان تو اسکی خیر ہے ۔۔ آزمائشیں پہلے بھی آتی رہی ہیں اور انکی وجہ سے کوئی غلط کام نہ پہلے کبھی کیا تھا اور نہ ہی اب کریں گے کہ یہی مجنونانہ طرز عمل ہی تو ہماری شناخت ہے۔۔(سید عارف مصطفی)

How to Write for Imran Junior website

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں