تحریر: طارق حبیب۔۔
کراچی میں ایف آئی آر کے اندراج کے بعد ۔۔ ملک کے معروف ٹھگ باز اورپاکستان میڈیا کلب کے بانی ضیاء اللہ کے خلاف ۔۔لاہور کے غالب مارکیٹ تھانے میں بھی ایف آئی آر درج ہوگئی ۔۔ ایف آئی آر میں پاکستان میڈیا کلب کے بانی ضیاء اللہ کی جانب سے ۔۔ٹھگ بازی کے طریقے کو بے نقاب کیا گیا ہے ۔۔مقدمہ کا اندراج کرانے والی خاتون کے مطابق ۔۔ضیاء اللہ نے برطانیہ کا دورہ کرانے کے عوض ان سے رقم لی ۔۔اور ایک سال گزرنے کے باوجود نہ تو برطانیہ کا دورہ کرایا گیا اور نہ ہی رقم واپس کی گئی۔۔میرے مسلسل اصرار پر مجھے ایک چیک دیا گیا مگر جب میں نے چیک جمع کرایا تو وہ کیش نہ ہوسکا ۔۔چند ماہ بعد ضیاء اللہ صاحب نے وہی چیک مجھے دوبارہ جمع کرانے کے لیے کہا۔۔مگر دوبارہ وہی ہوا ۔۔جس کے بعد تیسری بار بھی مجھے چیک جمع کرانے کا کہا گیا اور ایک بھر چیک بائونس ہوگیا۔۔
پاکستان میڈیا کلب کے بانی ٹھگ باز ضیاء اللہ کے خلاف ملک کے دو بڑے شہروں میں دو مقدمات سامنے آچکے ہیں ۔۔جبکہ دیگر صحافی، ٹریول ایجنٹ اور دیگر افراد اپنی رقم ملنے کی امید پر فی الحال خاموش ہیں۔۔پاکستان میڈیا کلب کے ذمہ داران جن کے نام ایف آئی آر میں درج ہیں ۔۔ان کے پیسے بھی ٹھگ باز ضیاء اللہ کے پاس ہیں اور وہ خود بھی اسے ڈھونڈ رہے ہیں ۔۔دلچسپ صورتحال یہ ہے کہ ایف آئی آر میں نامزد ہونے کے بعد یہ ذمہ داران ضیاء اللہ کو تلاش کررہے ہیں کہ اس کی وجہ سے وہ بھی پھنس گئے ہیں۔۔یہ افراد اپنے اداروں میں کام کرتے ہیں اور منظر عام پر موجود ہیں اسی لئے پریشانی کا سامنا کررہے ہیں ۔۔جبکہ ٹھگ باز ضیاء اللہ ان سب کو پھنسوا کر خود منظر سے غائب ہوچکا ہے۔ ۔
اب معاملہ یہ ہے کہ اس سانپ کو دودھ پلانے والے کیوں خاموش ہیں ۔۔ٹھگ باز ضیاء اللہ کے ذریعے اپنے گھروں پر پیسے بھجوانے والے ۔۔اور اس کی رنگین محفلوں میں شرکت کرنے والوں پر لازم ہے کہ ۔۔اپنے اس دوست کی مدد کے لیے سامنے آئیں۔۔اور کم از کم ’’حق نمک ‘‘ ادا کریں۔ ۔ ۔ آخری اطلاعات کے مطابق معروف ٹھکی باز ضیاء اللہ کوئٹہ فرار ہے اور اس نے اپنا موبائل بند کیا ہوا ہے ۔۔(طارق حبیب)
(یہ تحریر معروف صحافی طارق حبیب کی وال سے اڑائی گئی ہے۔۔پاکستان میڈیا کلب چونکہ ملک بھر کے صحافیوں، اینکرپرسن کی نمائندگی کا دعویدار تھا اسی لئے یہ تحریر عام عوام کی دلچسپی کے لئے شائع کی جارہی ہے، اس تحریر سے عمران جونیئر ڈاٹ کام یا اس کی پالیسی کا متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر ضیا اللہ صاحب اس تحریر کے حوالے سے اپنا موقف دینا چاہیں تو ہم اسے بھی ضرور شائع کریں گے۔۔علی عمران جونیئر)