تحریر: حسن تیمور جکھڑ۔۔۔
مورخہ 6دسمبر بروز جمعتہ المبارک لاہور پریس کلب کے نثار عثمانی ہال میں اجلاس کے دوران صدر ارشد انصاری کی جانب سے فیز ٹو ممبران کو بریفنگ دی گئی۔ارشدانصاری نے بتایا کہ مجھے روڈا والے شرقپور کے علاقے میں اراضی دکھانے کیلئے لے جا رہے تھے لیکن میں نے گاڑی واپس موڑنے کا کہہ دیا کیونکہ ہمیں اپنے ممبران کیلئے لاہور کی حدود میں اراضی چاہیے۔ اس لیے شرقپور میں جگہ دیکھنے سے انکار کر دیا۔
اب فیزٹو کی اراضی کہاں ہو گی اس حوالے سے ارشدانصاری نے عمران شیخ کے موبائل میں ایک مبہم سا نقشہ دکھاتے ہوئے زبانی بتایا کہ ایک اراضی کالاخطائی والے روڈ پر ہے تو دوسری ملتان روڈ پر ہے۔ اب ان میں سے جو بھی روڈا والے چاہیں گے وہ فائنل کر دیں گے میں کچھ نہیں کر سکتا۔خطاب کے بعد ارشد انصاری سے سوالات کیے گئے تو وہ ممبران کے سنجیدہ اور جائز تحفظات کے معقول جوابات نہ دے سکے۔ صدر ارشد انصاری 40 کروڑ ادائیگی اور فیز ٹو کی کنفرم زمین کے حوالے سے کوئی ڈاکومنٹیشن فراہم نہ کرسکے۔
اس کے علاوہ پی جے ایچ ایف کی کارکردگی اور ڈویلپمنٹ ٹائم لائن کے حوالے سے بھی تسلی بخش جوابات نہ دیا۔ جوابات دیتے وقت صدر موصوف کا جارحانہ اور ناگوار رویہ بھی ممبران فیزٹو کو سخت ناگوار گزرا۔تقریب کے دوران چند نان ممبران اسٹیج کے دائیں بائیں بیٹھ کر انصاری انصاری کی قصیدہ گوئی کرتے ہوئے ہلڑبازی کرتے رہے جبکہ بے سروپا نعرے لگا کر ماحول خراب کیا گیا، نان ممبران کے نعروں کا ممبران کی طرف سے کوئی جواب نہ آنے پر وہ خود ہی شور مچانا شروع کر دیتے۔
ارشدانصاری سے سوال کرنے پر ممبر گورننگ باڈی راناشہزاد کی جانب سے اختلاف رائے رکھنے والے ممبران کی ممبرشپ ختم کرنے کی تجویز پیش کی گئی جس کی صدر پریس کلب نے فوری تائید فرما دی۔ آزادی اظہاررائے کا گلا گھونٹنے کی مکروہ اور مذموم کوشش پر ممبران نے رانا شہزاد اور ارشدانصاری پر شدید تنقید کرتے ہوئے مذمت کی۔اس سے پہلے جائز تنقید اور سوالات اٹھانے پر سینئر صحافی کاشف ملک کی ممبرشپ فریز بھی کی گئی ہے اور دھمکی دی گئی ہے کہ ان کی ممبرشپ کینسل کر دی جائے گی۔
فیز ٹو ممبران ان خدشات کا اظہار کرتے ہیں کہ بغیر قانونی نکات کی تکمیل اور زمین کی نشاندہی کے فارم بانٹنا چہ معنی دارد؟
متاثرین فیز ٹو مطالبہ کرتے ہیں کہ کلب کی درخشاں روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے فارم واپس جمع کرانے کا کام نئی منتخب باڈی پہ چھوڑا جائے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ مسکن راوی میں شامل نان ممبران کو بھی ایڈجسٹ کیا جائے جبکہ امن کی اقساط اور ڈاون پیمنٹ بھی کلب ممبران کے برابر رکھی جائے۔
آخر میں فیزٹو کے تمام ممبران حکومت پنجاب خصوصا وزیراعلیٰ مریم نواز اور وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کے بے حد مشکور ہیں کہ ان کی خاص توجہ سے فیزٹو کا مطالبہ تسلیم کیا گیا۔ ہم ممبران فیزٹو حکومت پنجاب سے درخواست کرتے ہیں کہ اس معاملے کو ماضی کی طرح کلب کی سیاست کی بھینٹ نہ چڑھنے دیں۔منجانب،مسکن راوی جرنلسٹ گروپ و جملہ ممبران فیز ٹو لاہور پریس کلب