تحریر: عبید بھٹی۔۔
بروزبدھ 2 اکتوبرکو آپ نیوز اور انڈس نیوز کے ملازمین بہت پرامید تھے کہ بالآخر2 ماہ بعد تنخواہ مل رہی ہے جس سے زندگی دوبارہ اپنی ڈگر پرلوٹنے لگے گی، اس سے قبل ملازمین کو عید الاضحی پر آدھی تنخواہ دی گئی تھی۔
شام کے 5 بجتے ہی ملازمین کی بے چینی میں اضافہ ہونے لگا کہ بینک بند ہوگئے ہیں تو کیا اب تنخواہ آسکے گی؟
ملازمین کی آپسی چہ مگوئیوں کے دوران مزید وقت گزر گیا لیکن تنخواہ موصول ہونے کا میسیج کسی کو موصول نہ ہوا تو غم و غصے میں اضافہ ہوتا چلاگیا، اسی اثناء میں آپ نیوز کے مرکزی نیوز روم میں ایک سیکشن نے کام چھوڑ احتجاج کا اعلان کیا اور نشستیں چھوڑ دیں، دیکھا دیکھی مزید ملازمین بھی انکی ہاں میں ہاں ملانے لگے لیکن ہچکچاہٹ کاشکار رہتے ہوئے مردہ دلی سے کام جاری رکھا، ایک سینئر نیوز اینکر نے بھی غصے اور پریشانی کے عالم میں ایک اعلی افسر کو جلی کٹی باتوں پرمشتمل میسیج کردیا
اعلی افسران نے معاملات کو ہاتھ سے نکلتے دیکھ کر حقیقت ان کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کیا، جو معلومات سامنے آئیں وہ بہت حیران کن ہیں
افسران کی جانب سے واضح کیا گیا کہ ادارے کے پاس بلکل پیسے نہیں ہیں کہ اخراجات اور تنخواہوں کی ادائیگی ممکن ہوسکے کیونکہ سابقہ انویسٹرنے ہاتھ کھڑے کردیے ہیں اسلیے فی الوقت کوئی جھوٹی امید نہ رکھیں، البتہ اس بات کا اعادہ ضرور کرتے ہیں کہ جیسے ہی کوئی نیا انویسٹر راضی ہوتاہے تمام واجبات کلیئرکردیے جائیں گے جبکہ ایک انویسٹرسے معاملات حتمی مراحل میں ہیں، افسران نے یہ بھی واضح کیا کہ نامساعد حالات کے باوجود مزید کسی ملازم کو نکالا نہیں جائیگا
سامنےآنے والی معلومات کے مطابق آپ نیوز اور انڈس نیوز کا ماہانہ کل خرچہ 16 کروڑ روپے تھا، جوسالانہ 192 کروڑ روپے بنتے ہیں،جبکہ نیوز سیکشن کا ماہانہ خرچ 2 سے اڑھائی کروڑ کے درمیان تھا، جبکہ ادارے کا سارا سازوسامان اور عمارت کرائے کی ہے، سابق ایم ڈی جنید اقبال کے منظور نظرافراد میں سے بیشتر 6 ماہ کی ایڈوانس تنخواہ لے کر کام کررہے تھے جنہیں نکالا جا چکاہے
ان سارے حالات کے باوجود آپ نیوز کی نیوز ٹیم کی کارکردگی ٹاپ 10 میں رہی ہے جس کے باعث حکام اپنی نیوز ٹیم کی کارکردگی سے مطمئن ہیں اور افسران بالا کی خواہش ہے کہ یہ ٹیم ان مشکل حالات میں انتظامیہ کا ساتھ دے
موجودہ حالات کے تناظر میں سینئراینکر آفتاب اقبال کا شو اب چلتا نظر نہیں آرہا، کیونکہ ادارے کے مالی معاملات اورحالات کی خرابی کا ذمہ دارے آفتاب اقبال کا بھائی جنید اقبال ہے جس کو آفتاب کی ایماء پر ایم ڈی بنایا گیا تھا، نئی انتظامیہ ایسے شخص کے ساتھ کام بلکل نہیں کرنا چاہے گی جو ادارے کے دیوالیہ ہونے کا سبب بنا
یہاں ایک دلچسپ چیز دو سانڈوں کے درمیان چپقلش بھی ہے ۔۔۔ سینئر اینکر کے میسج اور ہڑتال کی خبر کا سن کر ایک اعلی افسر کی جانب سے دوسرے اعلی افسر کو کیا گیا میسج بھی دلچسپی کا امر لیے ہوئے ہے کہ مسائل کے حل کی بجائے ایک دوسرے کی تضحیک کا پہلو اُس میں نمایاں تھا
پس منظر:آپ نیوز پراینکرروف کلاسرہ کا پروگرام بند ہوا تو سینئراینکر کی جانب سے حکومت کو پروگرام بندش کا ذمہ دار ٹہرایاگیا، کلاسرہ صاحب نے مختلف ٹویٹس کرکے بھی عوام الناس کو آگاہ کیا کہ پروگرام بندش کی وجہ جی آئی ڈی سی کیس کے معاملے میں حکومت پرتنقید کرنا ہے، کچھ سوشل میڈیا صارفین نے سینئراینکرسے استفسارکیا کہ آپکے ٹی وی چینل کے مالی معاملات کی ابتری کا چرچہ ہورہاہے تو ممکن ہے اس وجہ سے پروگرام بند کردیاگیاہو، کیونکہ حکومت کو اگرپروگرام بند کروانا تھا تو ان صحافیوں کے کروائے جاتے جو حکومت مخالف ایجنڈے پر کام کررہے ہیں، جس کےجواب میں کلاسرہ صاحب نے وضاحت کی کہ چینل نے ورکرز کی اگست تک کی تنخواہیں ادا کردی ہیں اسلیے مالی معاملات بندش کی وجوہات نہیں ہیں(عبید بھٹی)۔۔۔
(مصنف کی تحریر سے عمران جونیئرڈاٹ کام اور اس کی پالیسی کا متفق ہونا ضروری نہیں۔۔علی عمران جونیئر)۔۔۔