khuzdaar press club ke sadar bomb hamle mein shaheed

خضدار پریس کلب کے صدر بم حملے میں شہید۔۔

بلوچستان کے ضلع خضدار میں ہونے والے دھماکے میں پریس کلب کے صدر محمد صدیق مینگل سمیت تین افراد جاں بحق ہو گئے۔عالمی یوم صحافت کے پر بلوچستان کے ضلع خضدار کے علاقے چمروک میں سلطان ابراہیم خان روڈ پر دھماکا ہوا، جس میں صدر خضدار پریس کلب محمد صدیق مینگل سمیت تین افراد جاں بحق ہوگئے جب کہ دس کے قریب افراد زخمی ہیں۔پولیس کے مطابق دھماکا ریموٹ کنٹرول کے ذریعے کیا گیا، جس میں نامعلوم دہشت گردوں نے گھر سے یونیورسٹی جاتے ہوئے خضدار پریس کلب کے صدر کی گاڑی کو نشانہ بنایا، جس میں صدیق مینگل موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔واقعے میں زخمی ہوئے راہ گیروں کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس امدادی ٹیموں کے اہل کار جائے وقوع پر پہنچے اور علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد جمع کیے ۔میڈیا ذرائع کے مطابق پریس کلب خضدار کے صدر کو گزشتہ ماہ موصول ایک خط میں جان سے مارنے کی دھمکی ملی تھی۔ علاوہ ازیں چند ماہ قبل ان پر فائرنگ کا واقعہ بھی پیش آیا تھا، جس میں وہ محفوظ رہے تھے۔مولانا صدیق مینگل خضدار کے ساتویں صحافی اور پریس کلب کے چوتھے صدر ہیں جنہیں قتل کیا گیا۔۔خضدار صحافیوں کے لیے  قتل گاہ کیوں ہے؟صوبائی دارالحکومت سے تقریباً 300 کلومیٹر دور کوئٹہ اور کراچی کے درمیان قومی شاہراہ پر واقع خضدار بلوچستان کا تیسرا بڑا شہر ہے۔چند برس پہلے تک یہ بدامنی سے سب سے زیادہ متاثرہ شہروں میں شمار ہوتا تھا جس کی وجہ سے صحافیوں سمیت ہزاروں افراد نقل مکانی کرنے پر بھی مجبور ہوئے۔ مولانا صدیق مینگل خضدار کے ساتویں صحافی ہیں جو گذشتہ 15 برسوں کے دوران قتل ہوئے۔مولانا محمد صدیق مینگل گذشتہ تین دہائیوں سے صحافت سے وابستہ تھے۔ وہ ان دنوں کوئٹہ کے روزنامہ باخبٖر کے لیے خضدار میں نامہ نگار کی حیثیت سے خدمات سرانجام دے رہے تھے۔ وہ جمعیت علماء اسلام سے بھی وابستگی رکھتے تھے اور جماعت کے صوبائی نائب امیر تھے۔تاہم خضدار اور بلوچستان کے صحافیوں کو شُبہ ہے کہ مولانا صدیق مینگل کو سیاسی وابستگی کے بجائے صحافی ہونے کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا ہے۔ دریں اثنا لاہور پریس کلب نے صدیق مینگل کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قاتل گرفتار نہ کئے گئے تو احتجاج کریں گے۔۔ علاوہ ازیں۔۔پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس اور کے یوجے  (دستور) نے  خضدار پریس کلب کے صدر مولانا محمد صدیق مینگل کو  قاتلانہ حملے میں شہید ہونے پر گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے ورثاء سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ  قاتلوں کوفی الفورگرفتار کرکے عبرتناک سزا دی جائے ۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں