t20 world cup sarkari tv dikhaega

جنسی ہراسمنٹ کیس ، متاثرہ خاتون کا تبادلہ ۔۔

تیس اپریل دوہزار چوبیس کو پپو کی مخبری پر عمران جونیئر ڈاٹ کام پر ایک خبر شیئر کی گئی جس کی سرخی تھی۔۔۔ خاتون کی ہراسمنٹ، ہیڈ آف کرنٹ افیئر معطل۔۔پپو نے اب اس کا فالواپ دیا ہے۔۔پاکستان ٹیلی ویژن اسلام آباد سنٹر میں  خاتون کو ہراساں کرنے اور اس سے چھیڑ چھاڑ کی گونج سیکرٹری انفارمیشن کے آفس میں سنائی دے رہی ہے ۔پپو کے مطابق پاکستان ٹیلی ویژن اسلام آباد میں آئے روز کوئی ناں کوئی ایسا واقعہ رونما ہورہا ہے جس کے باعث ادارے کی بدنامی ہورہی ہے ہوا کچھ یوں کے چند روز قبل پی ٹی وی اسلام آباد کرنٹ افیرز میں تعینات ایک خاتون سیکرٹری انفارمیشن شاہیرا شاہد کے پاس جاتی ہے اور دھاڑتے ہوئے الزام عائد کرتی ہیں کہ  کرنٹ افئیر کے ایک ہیڈ نے مجھے جنسی طور پر ہراساں کیا ہے اور کچھ ناقابل تردید ثبوت اپنے موبائل سے دکھاتی اور سنواتی ہیں۔۔ جس پر خاتون سیکرٹری انفارمیشن نے فوری طور سے فون اٹھایا اور پی ٹی وی کے ایک بڑے آفیسر کو کھری کھری سناتے ہوئے کرنٹ افیرز کے ہیڈ کو فوری طور پر معطل کرکے انکوائری کرنے کی ہدایت کی ہے جس کے بعد رات کی تاریکی میں کرنٹ افیرز کے ہیڈ کو معطل کرکے ایک سیدھے سادھے پروڈیوسر کو ہیڈ بنا دیا جاتا ہے۔ اس ہیڈ کے بارے میں چہ مگوئیاں ہورہی ہیں کہ ایک”ڈمی” کو ہیڈ لگایا گیا ہے جو پی ٹی وی کے نصف درجن پروڈیوسر میں سب سے سست سادہ اور سیدھا پروڈیوسر ہے جس کی تعیناتی سے پروڈیوسر بھی تین گروپوں میں تقسیم ہوچکے ہیں دوسری جانب جنسی حراسگی کا داغ ماتھے پر سجائے ہیڈ نے انکوائری میں پیش ہوکر تمام الزامات کو جھوٹا پراپیگنڈا قرار دیتے ہوئے تمام ثبوتوں کو آرٹیفشل انٹیلیجنس پر ڈال دیا ہے آئندہ چند روز میں انکوائری کمیٹی نے اپنی رپورٹ جمع کرانی ہے جبکہ الزام عائد کرنیوالی خاتون کا بھی تبادلہ کردیا گیا ہے یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل ایک معطل میک اپ آرٹسٹ( میم الف) نے بھی جنرل مینجر اور اس وقت کے ڈائریکٹر کرنٹ افیرز کو کچھ واٹس ایپ پر ان کی قابل اعتراض چیزیں دکھائی اور ہراسمنٹ کی کارروائی کی دھمکی دیتے ہوئے بلیک میل کرکے اپنی نوکری ناصرف بحال کروائی بلکہ اور بھی بہت سے مفادات حاصل کئے اور کررہی ہیں یہ بات زبان زد عام ہے کہ جنرل مینجر خاتون میک اپ آرٹسٹ کی مرضی کے مطابق میک اپ کا نظام چلا رہا ہے جس میں ڈیوٹی روسٹر اور چہیتوں کی ڈیوٹی من پسند جگہ پر لگائی جارہی ہے۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں