پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ورکرز کے صدر شمیم شاہد، سیکرٹری جنرل راجہ ریاض اور اراکین مرکزی مجلس عاملہ نے ایک برطرف صدر پرویز شوکت اور انکے چند حواریوں کی طرف سے نام نہاد الیکشن کے نام پر ڈرامہ بازی کر کے عہدیداران کے اعلان کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اس عمل سے مکمل لاتعلقی کا اعلان کیا ہے۔ پی ایف یو جے ورکرز کے قائمقام صدر شمیم شاھد، سیکرٹری جنرل راجہ ریاض، نائب صدر عثمان مہر، مرکزی خازن ضیاءالحق، اسسٹنٹ سیکریٹریز شہزاد عالم، سجاد اعوان، ممبران مرکزی مجلس عاملہ ناصر بٹ، سید یاسر بخاری، جعفر بن یار، منیر چوہدری، رانا اقبال، مہر ندیم، پشاور کے سینئر ارکان فریداللہ ، گوہرعلی، ثمین جان، سیف الاسلام سیفی اور ملحقہ یونٹس کے عہدیداران، ضیاء اللہ نیازی، صدر پنجاب یونین آف جرنلسٹس، رانا حفیظ اللہ صدر گوجرانوالہ یونین آف جرنلسٹس اور چیئرمین سجاد ڈار، فواد محمود صدر کراچی یونین آف جرنلسٹس، ثاقب سلیم قریشی صدر راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس، شہزاد عالم صدر مالاکنڈ یونین آف جرنلسٹس، محبوب علی سوات یونین آف جرنلٹس کے علاوہ بہاولپور یونین آف جرنلسٹس، ملتان یونین آف جرنلسٹس، رحیم یار خان یونین آف جرنلسٹس، سیالکوٹ یونین آف جرنلسٹس، بنوں یونین آف جرنلسٹس، ڈیرہ اسماعیل خان یونین آف جرنلسٹس، مردان یونین آف جرنلسٹس، ننکانہ یونین آف جرنلسٹس، شیخوپورہ یونین آف جرنلسٹس کے عہدیداران نے مشترکہ اعلامیہ میں برطرف شخص پرویز شوکت کی طرف سے خود کو صدر ظاہر کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی عہدے سے چمٹے رہنے کی خواہش نے صحافیوں کے اتحاد کو نقصان پہنچایا ہے۔۔ واضح رہے کے اکابرین پر مشتمل یونیفکیشن کمیٹی نے پرویز شوکت کو تقسیم کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ انھوں نے کراچی میں یونین کی مدت میں چھ ماہ کی غیر قانونی توسیع تقسیم کی خشت اول تھی۔ پی ایف یو جے ورکرز کے تمام عہدیداران نے خبردار کیا ہے کہ اس تنظیم کا نام غیر قانونی طور پر استعمال کرنے پر تمام طرح کی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ واضح رہے کہ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ورکرز پرویز شوکت کو برطرف کر چکی ہے اور ان کے غیر قانونی عمل۔میں معاونت پرکے یو جے کے شکیل کانگا، گوجرانوالہ کےتوصیف احمد اور راولپنڈی اسلام آباد کےیاسر شیخ کو برطرف کر کے تنظیم نو کرنے کے بعد نئی باڈی کا اعلان کر چکی ہے۔۔ پی ایف یو جے ورکرز نے سات نئے یونٹس بھی قائم کئے ہیں جب کہ ملک بھر کے باقی شہروں میں بھی تنظیم قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے بعد انتخابات کروائے جائیں گے۔ پی ایف یو جے ورکرز کے تمام عہدیداران نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ تمام صحافتی تنظیموں کے اتحاد کے لئے پھر سے کوشش کی جائے گی کیونکہ اس کے بغیر ورکنگ جرنلسٹس کے مسائل حل کرنا محض دیوانے کا خواب ہے۔ھم یہ تمام ساتھی پچھلے نو سالوں سے مسلسل پی ایف یو جے کے تمام دھڑوں میں اختلافات ختم کرنے کے خواہاں ھے اور اسی مقصد کے لئے 2016 میں مرحوم ضیاء الدین کے سربراہی میں قائم ھونے والی مصالحتی کمیٹی کے فیصلے پر سب سے پہلے دستخط موجودہ قائمقام صدر شمیم شاھد اور خزانچی ضیاء الحق نے کی تھی مگر چند افراد کے خودغرضی پر مبنی خواہش نے مصالحتی کمیٹی کے تمام تر کاوشوں کو خاک میں ملا دیا تھا۔ اب بھی ھم تمام گروپوں میں شامل کارکن صحافیوں کو ایک ھی پلیٹ فارم پر متحد ھونے کی اپیل کرتے ہیں۔
برطرف صدر الیکشن کیسے کراسکتا ہے؟ پی ایف یوجے ورکرز۔۔
Facebook Comments