noon league hukoomat mein geo faide mein raha

حامد میر کے لئے جنگ،جیوگروپ کانرم گوشہ۔۔

حامد میر پر جیونیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک کی میزبانی پر پابندی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر مختلف افواہیں پھیلتی رہیں کہ حامد میر کو جیونے نکال دیا۔۔جیو والوں پر دباؤ ڈال کر حامد میر کو کیپٹل ٹاک کی میزبانی سے محروم کیا گیا۔۔۔ان تمام افواہوں کو جنگ اور جیوگروپ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں نفی کردی گئی ہے۔۔ جاری کردہ بیان میں جو روزنامہ جنگ اوردانیوز میں شائع بھی ہوا ہے، حامد میر کے لئے نرم گوشہ رکھا گیا۔۔ اپنے قارئین کے لئے جنگ اور جیو گروپ کا حامد میر کے حوالے سے جاری کردہ بیان من و عن پیش خدمت ہے۔۔

سول سوسائٹی اورمیڈیا حقوق کی تنظیموں کی جانب سے صحافی اسد طور پر نامعلوم افراد کے حملے کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ جس میں جیو کے سینئر اینکر حامد میر نے تقریر کی جسکے نتیجے میں معاشرے کے مختلف حلقوں کا شدید ردعمل سامنے آیا۔ہم ایڈیٹوریل کمیٹی اور وکلاء کے ساتھ اس صورتحال کا جائزہ لیں گے کہ پالیسی یا قانون کی کوئی خلاف ورزی تو نہیں ہوئی۔اس دوران کیپٹل ٹاک کی میزبانی عارضی میزبان کے سپرد کی جارہی ہے۔ ہم اپنے ناظرین اور قارئین کو یاد دلانا چاہتے ہیں کہ ملک میں کسی بھی دوسری میڈیا آرگنائزیشن کے مقابلے میں کرپشن، توہین رسالت اور غداری جیسے سیکڑوں جھوٹے الزامات پر جنگ جیو گروپ کو بند کیا گیا، ہمارے صحافیوں کو مارا پیٹا گیا، اپنے ناظرین اور قارئین کو حالات سے باخبر رکھنے میں آرگنائزیشن کو دس ارب روپے سے زائد کا مالی نقصان بھی برداشت کرنا پڑا۔تاہم گروپ اور اس کے ایڈیٹرز کے لیے مشکل ہوگیا کہ وہ اپنے دائرہ اختیار سے باہر کی گئی تقریر یا تحریر کے مواد کی ذمہ داری کیسے لیں، جو واقعتاً ایڈیٹوریل ٹیم نے دیکھا ہو اور نہ ہی اس کی منظوری دی ہو۔حامد میر اور دوسرے صحافی اپنے ساتھی صحافی پر حملے کے حوالے سے جس غم و غصے یا مایوسی کا شکار ہوئے اس پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا، تاہم صحافت اور صحافیوں کے تحفظ کیلئے بہتر طریقے اور ذرائع موجود ہیں۔پاکستان میں صحافیوں کی بہت بڑی تعداد عوام کے جاننے کے حق کے لیے لڑتے ہوئے جانوں اور آزادی سے محروم ہوئی۔پی ایف یو جے، ایچ آر سی پی، اے پی این ایس سی، اے ایم ایم ای ڈی اور سی پی این ای اس کے ساتھ ساتھ میڈیا حقوق کی عالمی تنظیمیں حکومت سے مطالبہ کرتی رہی ہیں کہ وہ صحافیوں کو ایسے اقدامات کے خلاف تحفظ دیا جائے مگر اب تک کسی حکومت نے ایسا نہیں کیا۔

حامد میرپرپابندی،ا پی ایف یوجیزکا احتجاج۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں