GNN owners apologizes

جی این این کےمالکان کی معافی۔۔۔

سپریم کورٹ کی ہدایت پرپنجاب فوڈ اتھارٹی کی سیفٹی ٹیموں نے صوبہ بھر میں قائم ناقص آئس کریم کے پروڈکشن یونٹس کی چیکنگ مہم شروع کر تے ہوئے لاہور، فیصل آباد، سیالکوٹ اورملتان میں5؍ پروڈکشن یونٹس کو انتہائی ناقص انتظامات پر سیل کر دیا۔ لاہور میں حلال لوگو کے استعمال اور سرٹیفکیٹ کی عدم موجودگی پر سیل کر دیا گیا، سیالکوٹ میں استعمال شدہ تیل کے بائیو ڈیزل میں عدم استعمال اورٹوٹے فریزرز میں اشیائے خورونوش کی موجودگی پر سربمہر کیا گیا۔ ملتان میں اشیائے خورونوش پر نامکمل لیبلنگ اور ناقص اسٹوریج پائی گئی جبکہ ایک یونٹ میں نسوار کی موجودگی اور کچن ایریا میں حشرات کی بہتات پر سیل کیا گیا۔ڈیری اور میٹ پروڈکٹس کو ایک ساتھ اسٹور کرنے اور سویٹس کو بغیر ڈھانپے رکھنے پر بھی سیل کیا گیا۔ ڈی جی فوڈاتھارٹی کا کہنا تھا کہ اصلاح مکمل ہونے تک پروڈکشن بند رہے گی۔ دوسری جانب سپریم کورٹ نے پنجاب فوڈ اتھارٹی کیخلاف مہم پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران گورمے نیوز نیٹ ورک (جی این این)انتظامیہ کی معافی قبول کرتے ہوئے پنجاب فوڈ اتھارٹی کو تمام مصنوعات کا معائنے کرنے جبکہ 2؍ روز تک پرائم ٹائم میں فوڈ اتھارٹی سے متعلق معذرت نشر کرنے کا حکم دیدیا۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سماعت کی ۔ اس موقع پر مالکان عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت سے غیر مشروط معافی مانگی۔ چیف جسٹس نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے سفارش کیوں کروائی۔ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ عدالتیں سفارش سے چلتی ہیں۔ آپ کی آئس کریم ناقص تھی ، جگر کی بیماریوں کا باعث تھی۔ جب فوڈ اتھارٹی نے ایکشن لیا تو آپ نے ڈی جی کیخلاف کردار کشی کی مہم چلائی۔ جس پر مالکان نے کہا کہ یہ غلطی ماتحت اسٹاف سے ہوئی ہے اس پر معذرت چاہتا ہوں۔عدالت جو حکم کرے گی اس پر عمل کریں گے، آئندہ عدالت کو کوئی شکایت نہیں ہوگی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو یاد ہے کہ پانی کا پہلا سیمپل بھی ناقص تھا جس پر مالکان نے کہا کہ ہم نے فوڈ اتھارٹی کی گائیڈ لائنز میں بیشتر معاملات درست کر لئے ہیں۔ ڈی جی فوڈ اتھارٹی کیپٹن (ر) محمد عثمان نے کہا کہ لیبارٹری سے سیمپل چیک کروائے، آئس کریم کھانے سے شہریوں میں جگر کی بیماریاں پھیل سکتی تھیں۔جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دئیے کہ ہم حکم جاری کریں گے کہ فوڈ اتھارٹی کی پریس ریلیز من و عن شائع اور نشر ہو۔ پیمرا کی طرف سے لیگل ایڈوائزر رائے اشفاق کھرل نے کہا کہ عدالت جو حکم جاری کرے گی، اس کے مطابق پیمرا عملدرآمد کروائے گا۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں