PTI rehnuma ka geo news ki khatoon reporter par paisay mangne ka aelan

جیونیوزکے دو تجزیہ کار لائیوشو میں جھگڑ پڑے۔۔

تجزیہ کار ارشاد بھٹی اور اینکر پرسن شاہ زیب خانزادہ گفتگو کے دوران آپس میں جھگڑ پڑے۔ جیو نیوز کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے ارشاد بھٹی اور شاہ زیب خانزادہ آپس میں جھگڑے پڑے۔پروگرام میں جب ارشاد بھٹی کو بولنے کا موقع ملا تو انہوں نے کہا کہ بڑی مہربانی جنید بھائی میں آج آپ کو ڈپٹی سپیکر نہیں کہوں گا بلکہ سپیکر کہوں گا کیونکہ بحث اتنی آگے چلے گئی ہے کہ میں بھول ہی گیا تھا کہ میں بھی ہوں۔دوسری بات یہ کہ میرے بڑے بھائی شاہ زیب نے بڑا خوبصورت فقرہ بولا کہ اگر عمران خان اپنا من مرضی کا کمیشن بنواتے ہیں اور فیصلہ ان کے خلاف آ جاتا ہے تو وہ پھر بھی نہیں مانیں گے۔کیا شاہ زیب بھائی مجھے اپنے علم اور فراست سے بتا سکتے ہیں کہ پچھلے 74سالوں میں کوئی ایک فیصلہ ایسا ہوا ہو جس کو کسی سیاسی جماعت نے اپنے خلاف آنے پر قبول کیا ہو؟جس پر شاہ زیب درمیان میں آئے اور کہا کہ 2008 کا الیکشن ن لیگ ہار گئی تھی لیکن انہوں نے زرداری کی حکومت کو تسلیم کیا تھااور ایسے ہی 2013 میں پیپلز پارٹی ہار گئی تھی اور ن لیگ جیت گئی تھی جس کو زرداری نے مانا تھا ۔ ارشاد بھٹی نے کہا کہ زرداری نے 2013 والے الیکشن کو آر او کاالیکشن کہا تھا۔جس پر شاہ زیب بولے چاہے جو بھی کہا ہو لیکن انہوں نے فیصلہ تو قبول کیا تھااور وزیراعظم نواز شریف سے صدر زرداری نے حلف لیا تھا۔ارشاد بھٹی نے شاہ زیب خانزادہ سے کہا کہ آپ جب چاہیں بات کریں لیکن مجھے ٹوک دیتے ہیں۔ شاہ زیب خانزادہ نے کہا کہ اگر آپ سوال مجھ سے کریں گے تو آپ کو جواب بھی میں ہی دوں گا۔جس پر ارشاد بھٹی نے کہا کہ آپ بھی تجزیہ کار ہیں اور میں بھی تجزیہ کار ہوں، جواب میں شاہ زیب خانزادہ نے کہا تو پھر آپ اپنا تجزیہ دیں مجھ سے سوال نہ کریں ۔

chaar hurf | Imran Junior
chaar hurf | Imran Junior
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں