پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے چیئرمین محمد سلیم بیگ نے کہا ہے کہ پاکستانی ڈی ٹی ایچ اس سال کے آخر تک شروع کیا جائے گا. کرونا وائرس وبا کی وجہ سے اس میں تاخیر ہوئی۔ مقامی ڈی ٹی ایچ ہزاروں لوگوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے علاوہ ملک کی معیشت میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری میں مددگار ہوں گے۔وہ غیرقانونی ڈی ٹی ایچ کے پھیلاؤ کی لعنت کو روکنے کیلئے پیمرا ریجنل آفس لاہور کی انفورسمنٹ ٹیموں کے کریک ڈاؤن کے دوران قبضہ میں لیے گئے ہزاروں غیر قانونی ڈیکوڈرز ، رسیورز ، ڈش انٹیناز ،غیر قانونی کیبل نیٹ ورکس میں استعمال ہونے والے کمپیوٹرز وغیرہ کو تلف کرنے کی تقریب میں خطاب کررہے تھے ۔ چیئرمین پیمرا نے کہا کہ غیر قانونی انڈین ڈی ٹی ایچ کی دستیابی پاکستانی ڈی ٹی ایچ کے ساتھ ساتھ معیشت کے لئے بھی ایک ممکنہ خطرہ ہے۔ کریک ڈاؤن کے دائرہ کار کو کیبل ٹی وی آپریٹرز تک بڑھایا جائے گا جوانڈین ڈی ٹی ایچ اور دیگر ذرائع سے غیر قانونی چینلز تک رسائی حاصل کرکے اس غیرقانونی کاروبار کو فروغ دے رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اتھارٹی سپریم کورٹ کے احکامات پرمن وعن عمل درآمد کے لئے پرعزم ہے تاکہ پاکستان کی معاشرتی ، ثقافتی ، مذہبی اور اخلاقی اقدار کا تحفظ ہو۔
