mein kiske hath mein apna lahu talash karu | Umair Ali Anjum

کنٹرولڈ میڈیا کی کنٹرولڈ تنظیمیں

تحریر: عمیرعلی انجم

میرا ایک بہت پیارا دوست ہے ۔۔ابھی اس نے رہنمائی کی پہلی سیڑھی پر قدم رکھا ہے اور مجھے پورا یقین ہے کہ وہ جلدصف اول کے عظیم رہنماؤں میں شامل ہوگا ۔۔ا س کی ایک مضمون نما چیز میرے سامنے سے گذری ہے ۔۔پہلے پڑھا اور پھر پڑھا اور پھر پڑھتا ہی چلاگیا ۔۔کیا انداز بیان ہے ۔۔کیا قلم کی لوچ ہے ۔لیکن ایک جملہ اب تک میری میں سمجھ نہیں آسکا ہے ۔ایک صحافی تنظیم کا ذکر کرتے ہوئے میرا دوست کہہ رہا تھا کہ یہ تنظیم جو کرسکتی تھی اس نے کردیا ہے ۔۔اس سے آگے اس کے پر جلتے ہیں ۔۔میرے بھائی نے تو کمال ہی کردیا ۔۔اتنے سادہ اور کھرے الفاظ میں یہ بات کوئی اور سمجھا ہی نہیں سکتا تھا ۔۔ویسے بھی آج آزادی صحافت کا دن ہے ۔۔میرے دوست نے تمام مصلحتیں بالائے طاق رکھتے ہوئے تحریر کردیا کہ بھائی جو کرنا تھا کرلیا ۔۔اس سے آگے ہمارے پر جلتے ہیں ۔۔ادھر میں سمجھتا تھا کہ رہنما ہوتا وہی ہے جو وہاں سے اپنے گرے ہوئے لوگوں کو اٹھاتا ہے جہاں سے لوگوں کے پر جلنا شروع ہوجاتے ہیں ۔۔اب پر جلنے لگیں تو میرے بھائی آپ رہنمائی کے دعویدار کیسے ہوگئے ہیں ؟؟؟ میرا بھائی یہ بھی لکھتا ہے کہ یوم آزادی صحافت پر کوئی جلسہ بھی ہوا تھا اور وہاں بڑے زبردست خطاب بھی ہوئے تھے ۔۔ارے میرے بھائی اگر خطابات سے ہی رہنمائی مقصود ہے تو پھر میں ایسا کرتا ہوں کہ ملک بھر کے بہترین مقرر لا کر آپ کو دے دیتا ہوں ۔۔ایساایسا خطاب کریں گے کہ آپ دم سادھ لیں گے ۔۔لیکن ان خطابات کا فائدہ کیا ہوگا ؟؟ اگر آپ کو اس بارے میں کچھ علم ہے تو مجھے بھی بتائیے گا۔۔میرا بھائی کنٹرولڈ میڈیا کی بات کرتا ہے ۔۔میں اس سے متفق ہوں ۔۔میڈیا بھی کنٹرول ہے اور صحافتی تنظیمیں بھی کسی کے کنٹرول میں ہیں ۔۔اب کس صحافتی تنظیم کا خمیر کہاں سے اٹھا ہے یہ مجھے ان کو بتانے کی ضرورت نہیں ہے ۔۔ویسے یو م آزادی صحافت پر آج مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ وہ صحافی جن کی بھوک اور افلاس کے باعث سانس لینے کی آزادی بھی چھینے جانے والی ہے ان کے لیے کسی تنظیم نے افطار نہیں احسا س کے نام سے پروگرام شروع کیا ہے ۔۔یہ ایک اچھی شروعات ہے ۔۔تنقید برائے تنقید کا میں کبھی قائل نہیں رہا ہ۔۔جو اچھا کام کرے گا ۔۔ہم اس کے ساتھ کھڑے ہوں گے ۔۔اس لیے میرا اپنے دوست کو بھی یہی مشورہ ہے کہ خطاب نہیں عمل ۔۔کشتی جلاؤ ۔۔اس کے بعد دیکھو پر جلتے ہیں یا نہیں ۔۔ذاتی مفادات سامنے ہوں گے تو پھر پر جلیں گے ۔۔میرے دوست منصور بنو ۔۔انا الحق کا نعرہ لگاؤ۔۔میں ضمانت دیتا ہوں کہ کسی کے پر نہیں جلیں گے ۔۔لیکن مجھے علم ہے کہ آپ ایسا نہیں کرسکتے کیونکہ منصور بننے کے لیے سولی پر چڑھنا پڑتا ہے ۔۔آپ کو یوم آزادی صحافت مبارک۔۔۔(عمیر علی انجم)

How to Write for Imran Junior website
How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں