sindh bhar ke press clubs par aaj ahtejaj ka aelaan

چینلز پرسیاسی تقاریرپرپابندی، پی ایف یوجے مخالف۔۔

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ( پی ایف یو جے ) اور پاکستان ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان ( ایچ آر سی پی ) نے پیمرا کی جانب سے سیاسی تقاریر کی نشریات پرعائد پابندی کی شدید مذمت کی ہے ۔اپنے مشترکہ بیان میں پی ایف یو جے کے صدر شہزادہ ذوالفقار اور سیکرٹڑی جنرل ناصر زیدی نے کہا کہ پیمرا نے دوہرا معیار اختیار کر رکھا ہے ۔وہ پہلے کی طرح میڈیا اور آزادی اظہار کو کچلنے کے لئے پہلے کی روش پر چل رہی ہے ۔ اس سے قبل حکام نے سابق فوجی حکمران جنرل (ر) پرویز مشرف اور پاکستان عوامی تحریک کے رہنما علامہ طاہر القادری جو عدالت سے مفرور ہیں ان پر نشریاتی  خطاب پر پابندی کی تجویزممسترد کردی تھی ۔پی ایف یو جے نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ آئین کے تحت آزادی اظہار کو یقینی بنائے اور پیمرا کی کارکردگی میں دوہرا معیار اختیار نہ کیا جائے ۔ اسے خود مختار اور آزاد ادارہ ہو نا چاہئے ۔حکومت اور وزارت اطلاعات پیمرا کو سبق نہ پڑھائے ۔لاہور سے جاری بیان میں ایچ آر سی پی نے بھی پیمرا کے حالیہ جاری حکم نامے کا سخت نوٹس لیا ہے۔ اور کہا کہ یہ شہریوں کے آزادی اظہار پر قدغن ہے ۔معلومات اور اطلاعات تک رسائی عوام کا حق ہے ۔پیمرا نے سیاسی تقاریر ،انٹرویوز پر قومی ٹیلی وژن پر پابندی کا جو قدم اٹھایا ہے وہ آئین کےآرٹیکل ۔19 کی خلاف ورزی ہے ۔درحقیقت جاری حکم نامہ سنسر شپ عائد کئے جا نے کے زمرے میں آتا ہے ۔حقیقت یہ ہے کہ پیمرا کانوٹفکیشن معروضی نہیں بلکہ نوز شریف کے لندن سے نشریتی خطابات کے بعد جاری ہوا ہے جس میں انہوں نے 2018 کے عام انتخابات کی قانونی حیثیت کو چیلنج کیا ۔اس سے معلوم ہو تا ہے کہ پیمرا سیاسی ملی بھگتر میں حصہ دار بن گئی ہے ۔ایچ آر سی پی نے حکومت سے اپنا حکم واپس لینے کا مطالبہ کیا اور خبردار کیا کہ حکومت سنسر شپ کو ہتھیار کے طور پر استعمال نہ کرے ۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں