پاکستان کا بہترین نیوز چینل سمجھا جانے والا سماء ٹی وی آٹو پر چلنے لگا، فرحان ملک کے بعد خرم باری بھی چلے گئے تو چینل کا کوئی والی وارث نہ رہا، صلاحیت سے محروم کنٹرولر نیوز جو کہ پہلے ہی ڈائریکٹر نیوز کے سہارے چل رہا تھا اب گومگو کی صورتحال سے دوچار ہے، مستقبل کی فکر لیے ہر وقت سگریٹ پر سگریٹ پیئے جا رہا ہے، فرحان ملک نے جس طرح اپنے آخری دنوں میں چینل میں اکھاڑ پچھاڑ کر کے رائٹ پرسن رائٹ جاب کے فارمولے کو تہس نہس کیا اس کی وجہ سے اب چینل کو ٹریک پر چلانا مشکل ہو چکا ہے، فرحان ملک نے بیورو چیفس کی جگہ ڈیسک کے لوگوں کو بطور ایگزیکٹو پروڈیوسر لانے کا ایک ناکام منصوبہ بنایا اور کراچی اور اسلام آباد میں اس پر عمل بھی کر دیا گیا، کراچی بیورو میں بہترین رپورٹنگ کا حامل بیورو چیف نہ ہونے کی وجہ سے بیورو کی کارکردگی صفر ہو چکی ہے جبکہ اسلام آباد میں ایگزیکٹو پروڈیوسر تو لا کر بٹھا دیا گیا لیکن اس سے پہلے کہ بیورو چیف کو ہٹایا جاتا ڈائریکٹر نیوز کو خود ہی سماء چھوڑنا پڑ گیا اور یوں اسلام آباد کا ایگزیکٹو پروڈیوسر ایک عضو معطل کی طرح اسلام آباد آفس میں براجمان ہے اس کی وجہ سے اسلام آباد بیورو کی حالت بھی اچھی نہیں رہی۔ پشاور بیورو اور لاہور بیورو اپنے حصے کی کوشش ضرور کر رہے ہیں مگر ہیڈ آفس کا نیوز روم چونکہ بے یارو مددگار ہے، فرحان ملک کے دور میں بڑی بڑی پوسٹوں سے نوازے گئے لوگ اپنی اپنی نوکری کی فکر میں لگے ہیں جس کی وجہ سے چینل روز بروز تنزلی کی طرف جا رہا ہے۔ چینل پالیسی کے معاملے میں واٹس ایپ گروپوں میں تکرار روز کا معمول ہے، بیورو چیف لاہور کی مداخلت کراچی والوں کو برادشت نہیں ہوتی اور ناں وہ اس کی بات کو اہمیت دے رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے ہارڈ کور اسپورٹر ایک اسائنمنٹ ایڈیٹر کو واٹس ایپ گروپ میں ملنے والی شٹ اپ کال کے بعد وہ سوشل میڈیا پر غیر فعال ہو چکا ہے، اس کے دیگر لوگ بھی سہم گئے ہیں، علیم خان نے فوری طور پر چینل پر توجہ نہ دی اور سابق انتظامیہ کی باقیات اور ان کی جانب سے آخری دنوں میں کی گئی تبدیلیوں کو ریورس نہ کیا تو چینل کے لیے دوبارہ مارکیٹ میں جگہ بنانا مشکل ہو جائے گا۔
![chaar hurf | Imran Junior](https://imranjunior.com/wp-content/uploads/2020/03/how-to-write.jpg)