بلاگ: طارق احمد
پاکستانی میڈیا پر بہت برے دن آتے رہے ہیں، ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان اظہار رائے کی پابندیوں کو لے کر دنیا کے خطرناک ترین ممالک میں شامل ہے جہاں صحافیوں کو جان سے بھی مار دیا جاتا ہے ۔ ایوبی آمریت ھو یا یحیی خانی ظلم ، ضیاالحق دور کی پابندیاں ھوں یا مشرفی مارشل لاء ۔ صحافت نے سختیاں بھی برداشت کیں لیکن اظہار رائے کے لیے اپنی جگہ بھی نکالتے رہے۔ لیکن جس طرح موجودہ دور میں الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کا گلا گھونٹا گیا ہے۔ اور بڑے بڑے جغادری اور نام نہاد آزادی پسند اینکروں اور فئیر رپورٹنگ پر پابندی لگائی گئی ہے۔۔جس طرح بغیر چوں چراں کیے اسے قبول کیا گیا یہ پاک صحافت کا سیاہ ترین دور ہے۔ یہ محض جبر ھوتا تو قابل معافی تھا۔ اور کچھ نہ کچھ مزاحمت بھی ہوتی۔ لیکن آج کے اینکرز شو بز دنیا کے ابھرتے ستارے ہیں۔ انہیں بے شمار فکریں درپیش ہیں۔ پرویز مشرف نے نجی چینلز کو اجازت دے کر صحافت کے ساتھ بدترین ھاتھ کیا۔ تیل بیچنے سے لے کر تعلیم اور سونا بیچنے سے لے کر پلاٹ بیچنے والے کاروباری میڈیا چینلز کس طرح آزادی صحافت کی لڑائی لڑ سکتے ہیں۔ ان چینلز کو سیٹھوں سے کھلوایا ہی اسی لیے گیا تھا، تاکہ جمہوریت کے خلاف کام آ سکیں۔ ۔(طارقاحمد)