میڈیا انڈسٹری میں جاری مصنوعی بحران مالکان کے گلے پڑتا جارہا ہے۔۔برطرفیاں، سیلری میں کٹ پھر برطرفیوں کے نئے سیزن کا آغاز اپنی شدت سے جاری ہے۔۔اے آر وائی میں منگل کے روز ڈیڑھ سو سے زائد لوگوں کو نکالا گیا۔۔ اے آر وائی گرُوپ کے چینل اے آر وائی زندگی کے آپریشنز بند کر دیے گئے، تمام مُلازمین فارغ کر دیے گئے۔ تقریباً تمام اسٹیشنز سے زندگی پر کام کرنیوالوں پر زندگی تنگ کر دی گئی۔ بدھ کے روز بھی اے آر وائی میں برطرفیوں کے آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری رہا۔۔ کراچی بیورو کے ڈپٹی بیوروچیف، کے یوجے کے سیکرٹری، کرائم ڈیسک کے ہیڈ سمیت چھ رپورٹرز اور دو سینئر کیمرہ مین کو بغیر کسی نوٹس کے نکال دیا گیا۔۔پپو کا کہنا ہے کہ آج بھی برطرفیوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔۔پپونے اے آر وائی کے ان اینکرز سے سوال کیا ہے جو انصاف و سچائی اور حقوق کا نعرہ بلند کرتے ہیں کہ کیا کاشف عباسی، ارشد شریف،صابر شاکر اپنے برسوں کے ساتھیوں سے ہونے والے اس ظلم کے خلاف کوئی پروگرام کریں گے؟؟
اے آر وائی زندگی بند، آفٹر شاکس جاری
Facebook Comments