ary ke ghareeb mulazimeen nayi aziat se do chaar

اے آر وائی کے رپورٹر پر حملہ، مقدمے کا مطالبہ۔۔

جرنلسٹ ایکشن کمیٹی کا ہنگامی اجلاس گذشتہ شب سینئر صحافی اور روزنامہ ” حمایت ” کے ایڈیٹر راؤ محمد جمیل کی سربراہی میں ہوا اجلاس میں دھرتی گروپ کے عرفان ساگر ، مقدمہ اخبار کے ایڈیٹر ضیاء الرحمان ، روز نامہ ” رفتار ” کے ڈپٹی ایڈیٹر ملک منور حسین ، جعفر عباس ، افضل سندھو ، ، ندیم شیخ ، اکرم ثاقب اور راؤ عدنان سمیت جرنلسٹ ایکشن کمیٹی سے وابستہ دیگر صحافیوں نے شرکت کی اس دوران اے آر وائی نیوز سے  منسلک سینئر اور اچھی شہرت کے حامل صحافی اعجاز واریو اور انکے دوست اقبال بھٹو پر ٹھٹھ میں دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے پولیس کے منفی کردار پر بھی شدید تنقید کی گئی جبکہ پولیس کی جانب منشیات فروش کی گرفتاری تو درکنار تاحال ملزمان کے خلاف مقدمہ کے عدم اندراج کو انتہائی افسوس ناک عمل قرار دیا گیا انھوں نے کہا نہتے صحافیوں کو بے دری سے قتل اور سرعام تشدد بزدلانہ فعل اور ارباب اقتدار کی غفلت اور نااہلی ہے جسکی وجہ سے صحافی برادری اضطراب اور مایوسی کا شکار ہے جرنلسٹ ایکشن کمیٹی نے وزیر اعلیٰ سندھ مقبول باقر ، آئی جی سندھ راجہ رفعت مختار اور ایس ایس پی ٹھٹھہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اعجاز واریو پر حملے میں ملوث منشیات فروشی کے گھناونے دھندے سے تعلق رکھنے والے گروہ کے بدنام اور بااثر ملزمان کے خلاف فوری طور پر مقدمہ درج کرکے انکی گرفتاری عمل میں لائی جائے

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں