arif hameed bhatti ka mulk chorne par ghor

عارف حمید بھٹی کا ملک چھوڑنے پر غور۔۔

صحافی عارف حمید بھٹی، جنہیں گزشتہ دنوں جی این این نے آف ائر کردیا تھا، کہتے ہیں کہ میڈیا بدترین دور سے گزر رہا ہے، اور اب وہ ملک چھوڑ سکتے ہیں۔ٹوئنٹی فور نیوز پر نسیم زہرہ کے ٹاک شو میں گفتگو کرتے ہوئے عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ ۔۔میں نے انڈسٹری میں ایسا برا وقت کبھی نہیں دیکھا۔ وہ ہمارے گلے پر چھریاں رکھتے ہیں، ہمیں کچھ خبریں چلانے کو کہتے ہیں، دوسروں کی نہیں؛ ایک چیز کے بارے میں بات کریں اور دوسری نہیں ۔ عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ  ڈکٹیٹر جنرل ضیاء الحق کے دور میں بھی حالات اتنے خراب نہیں تھے۔ انہوں نے صحافیوں کی حالیہ گرفتاریوں اور جسمانی تشدد کی طرف اشارہ کیا۔صحافت وہ نہیں ہے جو پہلے ہوا کرتی تھی۔ ہم خود ایک لفظ (آن ایئر) نہیں کہہ سکتے۔ وہ ہمیں حکم دیتے ہیں کہ کیا دکھانا ہے اور کیا بولنا ہے۔ وہ ہمیں وہ کہنے کے لیے استعمال کرتے ہیں جو وہ چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میڈیا کے خلاف اس طرح کی کارروائیاں کرنے والے جمہوریت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ “کسی کو اٹھاؤ، اسے مارو، یا اس کو چھین لو۔ موجودہ حکومت پٹرول سے آگ بجھانے کی کوشش کر رہی ہے۔۔پروگرام کی میزبان نسیم زہرہ نے ان سے پوچھا کہ کیا وزارت اطلاعات کی طرف سے کس لائن پر عمل کرنا ہے؟ تاہم بھٹی نے اس سوال کا جواب نہیں دیا لیکن کہا کہ وہ پاکستان چھوڑنے کا سوچ رہے ہیں۔ “صحافت پر عمل کرنا سیاست کرنے سے ہزار گنا زیادہ مشکل ہے۔ ہم نہیں جانتے کہ ہم کب گم ہو جائیں گے۔ہم سب جانتے ہیں کہ اس سب کے پیچھے کون ہے، لیکن ہم میں سے کوئی ان کا نام لینے کی ہمت نہیں کرتا۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں