gnn mein jungle ka kanoon

ایک ہی روز میں پینتیس استعفے۔۔

گورمے نیو نیٹ ورک  (جی این این )اس وقت ہیومن ریسورس کے حوالےسے تباہی کا شکارہے۔ چار سال سے تنخواہوں میں اضافہ نہ ہونے اورکرونا کے دوران تنخواہوں میں لگنے والے کٹ کی واپسی نہ ہونے پرنیوز روم اوربیوروزسے کئی سینئرصحافی جی این این چھوڑنے پرمجبورہوچکے ہیں۔ انتظامیہ نے یکم جولائی سے تنخواہوں میں اضافے کاوعدہ کیا تھا جو وفا نہ ہوسکا اس لیے ایک ہی دن مختلف شعبوں سے پینتیس افراد مستعفی ہوگئے۔پپو نے انکشاف کیا ہے کہ رن ڈاون اور اسائنمنٹ ڈیسک سے سینئرلوگ ادارہ چھوڑچکے ہیں جبکہ فیصل آباد کے بیوروچیف بھی استعفے دے کر جاچکے ہیں۔پپوکا کہنا ہے کہ جی این این میں تنخواہیں سب سے کم اور صحافیوں کے لیڈرہونے کے دعویدار سب سے زیادہ پائے جاتے ہیں۔  پپو نے اس بات پر شدید حیرت کا اظہار کیا کہ جس ادارے میں صحافیوں کے حقوق کاتحفظ کرنے والے افراد موجود ہوں وہاں کارکن صحافیوں کی تنخواہیں نہ بڑھنا افسوسناک ہے۔ اس مہنگائی میں ظلم بھی ہے۔ کچھ ایسا ہی حال کرنٹ افیئرز کا بھی ہوگیا ہے کرنٹ افیئرز ساتوں دن چلنے والے ڈاکٹرشاہد مسعود کے سر پر ہی چل رہا ہے۔ عائشہ بخش کے شو کے دوپروڈیوسربھی استعفے دے کر جاچکے ہیں اورعمران ریاض کے جانے سے خالی ہونے والی دس بجے کی سلاٹ بھی  سات ماہ گزرجانے پر بھی خالی ہے اور اس شو کوایڈہاک بنیادوں پر چلایاجارہا ہے جس میں ڈی کیٹگری کے مہمان ہی آنے کو راضی ہوتے ہیں۔ عارف حمید بھٹی کا سات بجے چلنے والا اپنا شوبھی ریٹنگ سے خالی ہے ان کے شو کی ریٹنگ بھی ٹاپ ٹین سے نیچے ہے۔ پپو نے انکشاف کیا ہے کہ چینل چلانے والے مالکان کو سب اچھا کی رپورٹ دیتے ہیں اور اتنے لوگوں کے استعفوں کے باوجود تنخواہیں بڑھانے کی بات نہیں کرتے۔

chaar hurf | Imran Junior
chaar hurf | Imran Junior
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں