ab main bolunga by ali kazim

اب میں بولوں گا۔۔

تحریر: علی کاظم۔۔

بول ٹی وی میں جس طرح صحافیوں اور دیگر ملازمین کا استحصال کیا جارہا ہے اس کی مثال پاکستان ہی نہیں دنیائے میڈیا کی تاریخ میں کہیں نہیں ملتی۔۔ بول کے نام نہاد عروج،،،، نمبر ون کی گردان اور پھر بدترین بحران کی وجوہات شاید شعیب شیخ کو کسی نے بتائی ہی نہیں کیونکہ بتانے والے خود بول میں ہی بھاری تنخواہوں اور مراعات کے مزے لُوٹ رہے ہیں اور بول کو بند کرنے کی سازش کے نمایاں کردار بھی وہی ہیں۔۔

شعیب شیخ صاحب ، یہ کس نے کہا تھا آپ کو کہ بے جا مراعات کے نام پر آپ میڈیا ورکرز کا طرز زندگی انتہائی بلندی پر لے جا کر دھکا دے کر انھیں زمین بوس کردیں..؟؟

یہ کس کا مشورہ تھا کہ سینئر صحافیوں کو وہ پوسٹ دیں جہاں کام نہیں کرنا پڑتا اور جن شعبوں میں مہارت، تجربہ اور صحافتی اسلوب درکار ہوتے ہیں وہاں نیو ٹیلنٹ کی بھرمار کردی جائے..؟؟

یہ کس کی تجویز تھی کہ ایگزٹ کے لوگوں کو مینجمنٹ، ایچ آر اور ایڈمن کی ذمہ داریاں دے کر نیوز چینل چلایا جائے..؟؟

آپ کو اب تک کیوں سمجھ نہ آیا کہ بہترین ایکیوپمنٹ ، انتہائی جدید اسٹوڈیو، اعلیٰ دفاتر، اور بے انتہا مراعات و سہولیات کے باوجود بول نیوز پاکستانی میڈیا میں میٹرو ون ٹی وی کی سطح پر بھی نہ آسکا..!!

جن لوگوں کو اعلیٰ عہدے دیئے گئے انھوں نے نیوز، کرنٹ افیئرز اور دیگر پروگرامز و اسائنمنٹ کے ساتھ جو گینگ ریپ کیا ہے اور کررہے ہیں اس کا ادراک اب تک کیوں نہ ہوسکا..؟؟

کیا وجہ ہے کہ اتنے بڑے سیٹ اپ کے باوجود صرف چند مہینوں میں بول کا ڈھول بن گیا..!!

کیا آپ اب بھی سمجھتے ہو کہ جن لوگوں کو اعلیٰ عہدے دیئے گئے وہ ان عہدوں کے اہل بھی ہیں…؟؟

کیا آپ کو نہیں پتہ کہ بول پر نشر ہونے والے پروگرامز اور نیوز کم سے کم اسٹینڈرڈ سے بھی کمتر ہیں…!!!

کیا کسی نے آپ کو یہ نہیں بتایا کہ اچھا رپورٹر، بہترین اینکر، ہونا الگ بات ہے اور نیوز چینل چلانا ایک الگ مہارت کا متقاضی ہے..!!!

یہ فاش غلطیاں آپ سے کروائی گئیں اور آپ کی آنکھیں اور کان بند کرکے آپ کو سبز باغ دکھانے والے ان لوگوں نے بول میں کام کرنے والے سینکڑوں ھنرمندوں کا روزگار داؤ پر لگادیا،،،

شعیب شیخ صاحب اگر کسی ایک یا چند افراد کو نوازنا ہے تو انھیں گھر بٹھا کر تنخواہیں دیتے رہیں لیکن سینکڑوں ورکرز کے روزگار سے کھلواڑ نہ کریں..

میں نہیں سمجھتا کہ شعیب شیخ یا کوئی بھی سرمایہ دار نیوز چینل ہو یا کوئی کاروبار اسے بند کرنے یا تباہ کرنے کیلئے اتنے پاپڑ بیلتا ہے،، لیکن بول کے حوالے سے یہی لگتا ہے کہ آپ کے اربوں روپے اسے تباہ کرنے کیلئے ہی لگوائے گئے..

اب بھی سمجھ جائیں ورنہ بول کی بولتی بند ہوجائے گی اور یہی مراعات یافتہ آپ کو پہچاننے سے بھی انکار کردیں گے…

اپنے ورکرز کا حق ادا کریں اور بول کو چلانے کیلئے موزوں افراد کا انتخاب کریں۔۔والسلام۔۔(علی کاظم، اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس)۔۔

(زیرنظر تحریر سے ہماری ویب کا متفق ہونا ضروری نہیں۔۔اگر بول انتظامیہ اس حوالے سے اپنا موقف دینا چاہیں تو ہم اسے بھی ضرور شائع کریں گے۔۔علی عمران جونیئر)۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں