خصوصی رپورٹ۔۔
پی ٹی وی کی لائسنس فیس پاکستان میں سرکاری ٹی وی چینل کے لیے وصول کی جانے والی ایک معمولی رقم ہے۔ یہ فیس بجلی کے بل کے ساتھ وصول کی جاتی ہے اور اس کا مقصد پی ٹی وی کی مالی مدد کرنا ہوتا ہے تاکہ وہ اپنے نشریات جاری رکھ سکے۔پی ٹی وی پاکستان کا پہلا اور سب سے بڑا سرکاری چینل ہے، جس کی بنیاد 1964 میں رکھی گئی تھی۔ اس وقت سے پی ٹی وی نے ملک کے طول و عرض میں اپنی خدمات فراہم کی ہیں، اور قوم کی سماجی، ثقافتی، اور تعلیمی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ لیکن بڑھتے ہوئے میڈیا ہاؤسز اور چینلز کی وجہ سے پی ٹی وی کی مالی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔لائسنس فیس اس بات کو یقینی بنانے کے لیے وصول کی جاتی ہے کہ پی ٹی وی مالی لحاظ سے مستحکم رہے اور عوام کو معیاری نشریات فراہم کرتا رہے۔ یہ فیس ہر بجلی صارف کے بل میں شامل ہوتی ہے، اور صارف کو اسے ادا کرنا ضروری ہوتا ہے۔تاہم، لائسنس فیس پر تنقید بھی ہوتی ہے، خاص طور پر اس حوالے سے کہ عوام کو اسے زبردستی ادا کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ کچھ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ جب پی ٹی وی کے علاوہ متعدد دیگر چینلز دستیاب ہیں، تو پی ٹی وی کے لیے خاص طور پر فیس وصول کرنا درست نہیں ہے۔اس مسئلے کا ایک ممکنہ حل یہ ہو سکتا ہے کہ حکومت پی ٹی وی کو جدید ترین مالیاتی ماڈلز کے ذریعے خود کفیل بنائے یا صارفین کو یہ اختیار دے کہ وہ اپنی مرضی سے فیس ادا کریں یا نہ کریں۔لائسنس فیس کے مسئلے پر بحث جاری ہے اور یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ حکومت اس بارے میں کیا اقدامات اٹھاتی ہے تاکہ پی ٹی وی کی مالی حالت بہتر ہو اور عوامی شکایات کا ازالہ کیا جا سکے۔(خصوصی رپورٹ)۔۔