کراچی بول ہیڈ آفس میں بطور این ایل ای(نان لینئر ایڈیٹر) کام کرنے والا ملازم تنخواہیں نہ ملنے پر کئی ماہ سے کرایہ نہیں دے سکا، جس پر مالک مکان سے جھگڑا ہوا اور اسے تشدد کر کے بیوی بچوں سمیت گھر سے نکال دیا، لیکن سفید پوش آدمی نے اپنی پریشانی کا کسی سے بھی ذکر نہیں کیا، جب یہ صاحب دفتر پہنچے تو منہ سوجا ہوا تھا، ساتھی ملازمین کے استسفار پر ساری روداد بتائی، جس پر دیگر ملازمین (جو خود بھی تنخواہیں نہ ملنے پر قریب قریب ایسی ہی صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں) نے ساتھی کے لیے کچھ ادھار مانگ کر مالک مکان کے کچھ پیسوں کی ادائیگی کا بندوبست کیا، مذکورہ بول والا کی تٰنخواہ42ہزار روپے ہے، نئی انتظامیہ نے بول خریدتے ہی سب سے پہلا کام یہ کیا کہ ملازمین کی تنخواہیں روک لیں۔ دوسرا کام یہ کیا گیا کہ بڑی تعداد میں ملازمین کو بغیر نوٹس اور بغیر کئی ماہ کی تنخواہیں ادا کئے نکال دیا گیا ۔۔ نئی انتظامیہ آنے کے بعد بول میں ملازمین کو جون2023، اکتوبر اور نومبر کی تنخواہیں ابھی تک ادا نہیں کی گئیں ۔ یعنی تقریبا چھ ماہ میں تین تنخواہیں دی گئی ہیں ۔