پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر جی ایم جمالی نے سندھ حکومت سے شہید جان محمد مہر کے قاتلوں اور سہولت کاروں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں جھوٹی تسلیوں سے نہیں بھلایا جاسکتا۔ آئی ایف جے کے پلیٹ فارم سے دنیا بھر میں احتجاج کیا جائے گا۔ وہ ہفتہ کو شہید جان محمد مہر کے قاتلوں کی گرفتاری کے مطالبہ پرچلائی جانے والی تحریک کے حوالے سے ہونے والے کنونشن سے خطاب کررہے تھے۔ جی ایم جمالی نے کہا کہ صحافیوں کا قتل صحافت کا قتل ہے ہمیں صحافیوں کی تنظیموں میں کالی بھیڑوں پر بھی نظر رکھنا ہوگی ۔کے یو جے کے سابق صدر حسن عباس نے کہا کہ صحافیوں کا اتحاد ہی ہماری طاقت ہے لیکن چند موقع پرستوں نے صحافیوں میں تقسیم کی سیاست سے صحافیوں کی جدوجہد کو کمزور کیا۔ اگر ہم جان محمد مہر کی شہادت پر جس طرح متحد ہو کر تحریک چلارہے ہیں ایسی تحریک پہلے چلاتے۔ تو ہمارے مزید ساتھی شہید نہیں ہوتے۔ انھوں نے کہا ہمیں اپنی صفوں سے کالی بھیڑوں کو نکالنا ہوگا۔ سعید جان بلوچ نے جان محمد مہر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوٸے کہا کہ ہم اپنےشہید ساتھیوں کو نہیں بھولے ۔ جان محمد مہرکےقاتلوں کی گرفتاری تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ سینٸر صحافی وحید راجپر نے کہا کہ جان محمد مہر کے قاتل اور سہولت کار آزاد گھوم رہے ہیں ہمیں سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے قاتلوں کی گرفتاری کی یقین دھانی کراٸی ہے لیکن ابھی تک عمل درآمد نہیں ہوا۔ ہم قاتلوں کی گرفتاری تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ کونشن سے غازی جھنڈیر ،نعمت کھوڑو ،امداد سومرو اور لاڑکانہ یونین آف جرنلسٹ کے صدر سرکش صدایو اور دیگر رہنماوں نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر لاڑکانہ یونین آف جرنلسٹ نے پی ایف یو جے کے ساتھ الحاق کا اعلان کیا۔ کنونشن میں کے یو جے سے شاہد غزالی ،سکھر یونین آف جرنلسٹ کے رشید رضا پرویز خان عرفان شیخ،ساحل جوگی ،عاشق جتوٸی،ڈی ایم سمیجو،عبدالروف کندھ کوٹ سے حبیب اللہ بالکانی ، مسعود سومرو یاسین لاشاری پرویز ابڑو مکیش روپیدا حاکم ایریا اسلم گولو عبدالرحمان آفریدی عارف مغل مجید نوراری فرید جامڑو زاہد نون نے بھی شرکت کی۔