pemra ne bol ke ishteharaat rokdiye

تنخواہوں میں کٹ لگ گیا، ملازمین سراپااحتجاج۔۔

بول کی نئی انتظامیہ سے جہاں بول والاز کو کافی امیدیں وابستہ تھیں، ان میں سے کوئی ایک بھی پوری نہ ہوسکی بلکہ جب انہیں اگست کی تنخواہ دی گئی تو ٹیکس کاٹ کر ادا کی گئیں۔۔ شعیب شیخ انتظامیہ ٹیکس کاٹے بنا تنخواہ دیتی تھی۔پپو کے مطابق تنخواہوں میں ٹیکس کی کٹوتی پانچ سو روپے سے ڈیڑھ لاکھ روپے تک تھی۔ایک اینکر کے ساٹھ ہزار اور دوسرے اینکر کے اسی ہزار روپے کاٹے جانے کی مبینہ اطلاعات ہیں، پپو کے مطابق ایک اینکر نے تو تنخواہ ہی لینے سے انکار کردیا، اس کا کہنا ہے کہ تنخواہ پوری چاہیئے۔۔تنخواہوں کا یہ حال دیکھ کر نیوز روم کے ایک کنٹرولر نے ایچ آر منیجر سے اس سلسلے میں بات کی تو انہوں نے ان سنی کرتے ہوئے کہا کہ جو تنخواہ جیسے مل رہی ہے ویسے ہی ملے گی، کام کرنا ہوتو کریں ورنہ ادارہ چھوڑ دیں، جس پر کنٹرولر اور منیجر ایچ آر میں کچھ گرماگرمی بھی ہوئی، جس کے بعد ایچ آر منیجر نے فوری گارڈز بلوا کر انہیں ادارے سے باہر کردیا۔اگلے روز کنٹرولر نے اپنا استعفا دے دیا اور لاسٹ ورکنگ ڈے دو نومبر قراردیتے ہوئے نوٹس پیریڈ پورا کرنے لگ گئے۔پپو نے یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ ایک تو سیلری پر کٹ لگایا ہے خود ساختہ ٹیکس کے نام پر بول نے۔۔ اوپر سے لاہور ، کراچی اسلام آباد کے متعدد ملازمین بشمول اینکرز کو تنخواہ دینے کے حوالے سے فنانس کو کوئی ہدایات ہی نہیں دی گئیں،پپو کے مطابق  کئی اینکرز آف ائیر ہیں نہ اُن کو کلیر کرکے فارغ کیا جارہا ہے اور نہ ہی آن ائیر کیا جا رہا ہے۔ سراسیمگی سے کیفیت میں ملازمین  پس کے رہ  گئے ہیں۔اور نئی انتظامیہ سے ملازمین نے اپیل کی ہے کہ مہنگائی تیس فیصد سے زائد بڑھ چکی ہے،بجلی کے بلوں نے تباہی مچائی ہوئی ہے۔ پبلک ٹرانسپورٹ میں ایک اسٹاپ کا کرایہ چالیس روپے کردیاگیا ہے، اتنی مہنگائی میں تنخواہوں میں کٹوتی ورکرز کو الٹی چھری سے ذبح کرنے کے مترادف ہے۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں