علی عمران جونیئر
دوستو،انڈونیشیا میں ایک شادی کی تقریب اس وقت عجیب صورتحال اختیار کرگئی جب عین موقع پر دولہا نہ آسکا اور خاصے انتظار کے بعد دلہن کے ہونے والے سُسر نے خود کو پیش کردیا جس کے بعد دلہن نے رضامندی سے نکاح کرلیا۔شادی کسی بھی مردوزن کی زندگی کا ایک خوبصورت ترین دن ہوتا ہے لیکن 29 اگست 2023 کو انڈونیشیا کے ایک گاؤں جیکوتامو میں یہی دن افسوس کے لمحات میں تبدیل ہوگیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق ‘ایس اے’ نامی ایک جوان لڑکی دلہن بنی بیٹھی تھی۔ وہ اپنے ہونے والے شوہرسے کئی ماہ سے گفتگو بھی کرتی رہی تھی۔بظاہر سب کچھ ٹھیک تھا لیکن دولہا اپنی شادی کے عین وقت پر غائب ہوگیا اور قریبی دوستوں کو صرف اتنا بتایا کہ شادی منسوخ ہوچکی ہے۔ دوسری جانب غریب لڑکی نے بہت مشکل سے جہیز وغیرہ کا سامان تیار کیا تھا اور تقریب پر زندگی کی جمع پونجی لگ چکی تھی، دوسری جانب مہمان بھی پہنچ گئے تھے۔ اس موقع پر دلہن کے ہونے والے سسر نے لڑکی کے اہل خانہ کو اپنی شادی کی پیشکش کی جو قبول کرلی گئی۔ اس طرح ہونیوالے شوہر کے سُسر نے ایس اے نامی خاتون سے نکاح کرلیا۔لڑکی کے بھائی، وستو احمد نے میڈیا کو بتایا کہ فرار ہونے والے لڑکے کے والد سے ان کی بہن نے شادی کرلی ہے۔ لڑکے کے والد نے بتایا کہ اس تقریب پر لاکھوں روپے خرچ ہوچکے تھے اور فضا میں بے یقینی تھی اور اسی وجہ سے انہوں نے آگے بڑھ کر شادی کا فیصلہ کیا۔سوشل میڈیا پر لوگوں نے اس خبر پر ملے جلے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ ان کے مطابق یہ رقم بچانے کا ایک حربہ ہے۔ جبکہ بعض افراد نے دلہن کے لیے ہمدردی ظاہر کی ہے جسے اتنا بڑا سمجھوتہ کرنا پڑا ہے۔
اب انڈونیشیا کے پڑوسی ملک ملائیشیا کی بھی سن لیجیے۔۔ملائیشیا میں اس وقت ایک نوجوان سے اپنی استانی کی شادی کی خبریں وائرل ہورہی ہیں جن کے درمیان کم ازکم 26 سال کا فرق ہے۔محمد دانیال احمد علی نے اپنی مستقبل کی دلہن، جمیلہ محمد سے اس وقت ملاقات کی تھی جب وہ اسکول میں پڑھتے تھے۔ 2016 میں جمیلہ نے انہیں پڑھایا تھا۔ دانیال اس وقت آٹھویں جماعت میں تھے اور جمیلہ نے ایک سال تک انہیں قومی زبان ‘ملائے’ کا مضمون پڑھایا تھا۔ وہ اپنی استانی کی شفقت، توجہ اور تدریس کے طریقے سے بہت متاثر ہوئے لیکن ان کے دل میں اب بھی استاد اور شاگرد کے جذبات ہی تھے۔اس کے بعد وہ نویں جماعت میں چلے گئے اور یوں جمیلہ نے اسے صرف ایک سال تک ہی پڑھایا۔ تاہم ایک ہی اسکول میں ہونے کے وجہ سے استانی سے علیک سلیک کرتے رہے۔ پھر دسویں جماعت میں جمیلہ نے ان کی تاریخِ پیدائش یاد رکھتے ہوئے انہیں سالگرہ مبارک کہا۔ اس کے بعد محمد دانیال جمیلہ سے قریب ہوتے گئے شادی کا اظہار کیا تو جمیلہ نے عمر کے فرق کے وجہ سے مسترد کردیا۔اس کی وجہ یہ ہے کہ جمیلہ 2007 میں اپنے پہلے شوہر سے طلاق کے بعد کام پر توجہ رکھنا چاہتی تھیں۔ لیکن دانیال کے بار بار کے اصرار پر ان کا دل موم ہوگیا اور جمیلہ نے شادی کی ہامی بھرلی۔اس کے بعد محمد دانیال اور جمیلہ 2021 کی نومبر میں رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے۔ تاہم ان کی داستان اب دوبارہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہیں۔
یہ تو تھیں شادیاں۔۔ اب ایک ملک کی وزیراعظم کی بات کرتے ہیں جنہوں لومیرج کی لیکن اب طلاق لے رہی ہیں۔۔فن لینڈ کی وزیراعظم سنا مارین اور ان کے خاوند مارکس رائیکونین کے درمیان طلاق ہو رہی ہے۔وزیراعظم نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر لکھا کہ ہم نے ایک ساتھ طلاق کیلئے درخواست دائر کر دی ہے، ہم 19 سالہ ساتھ پر ایک دوسرے اور اپنی بیٹی کے شکرگزار ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اب بھی بہت اچھے دوست ہیں، اچھے سے پیش آتے ہیں۔سنا مارین نے کہا کہ ہم بطور فیملی ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزاریں گے۔واضح رہے کہ وزیراعظم سنا اور ان کے خاوند مارکس 16 برس سے ساتھ تھے لیکن ان کی شادی 2020 میں ہوئی تھی۔سنا مارین 34 برس کی عمر میں 2019 میں فن لینڈ کی وزیراعظم منتخب ہوئیں تو وہ دنیا کی کم عمر ترین وزیراعظم تھیں۔یورپ ہویا اسکینڈے نیوین ممالک، جب شریک حیات برا لگنے لگے تو یہ ایک دوسرے سے الگ ہوجاتے ہیں اور پرامن طریقے سے رہتے ہیں۔ لیکن پاک و ہند میں الٹی کہانی ہے۔ یہاں تو شادیاں زبردستی چلائی جاتی ہیں اور اس دوران نفرت کا اظہار بھی اپنے اپنے طریقے سے کیا جاتا ہے۔ اب بھارت کا واقعہ سن لیں جہاں کڑھی کے ساتھ چاول نہ پکانے پر شوہر نے بیوی کو قتل کردیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ریاست اڑیسہ میں ضلع سنبل پور میں پیش آیا، جہاں 40 سالہ شخص نے کڑھی کے ساتھ چاول نہ بنانے پر مشتعل ہوکر بیوی کی جان لے لی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق شوہر کام سے واپس گھر آیا تو بیوی سے کھانے کے متعلق پوچھا، کڑھی کے ساتھ چاول نہ پکانے پر دونوں کے درمیان جھگڑا ہوا اور شوہر نے غصے میں آکر بیوی کو قتل کردیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ اس واقعہ کے وقت ان کے دونوں بچے ایک بیٹا اور ایک بیٹی گھر پرموجود نہیں تھے۔ بیٹی نے گھر واپسی پر ماں کی لاش دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی جس نے موقع پر پہنچ کر شوہر کو گرفتار کرلیا۔پولیس نے بتایاکہ شوہر نے بیوی کو قتل کرنے کا اعتراف کرلیا۔
ہمارے معاشرے میں مسئلہ کچھ اور ہی ہے، یہاں شوہر کو بھی شوہر نہیں سمجھا جاتا۔ آپ شرابی کے ساتھ دس منٹ بیٹھیں،آپ محسوس کریں گے زندگی انجوائے منٹ کا نام ہے۔فقیروں، سادھوؤں یا سنیاسیوں کے سامنے دس منٹ بیٹھیں ، آپ کو خیرات میں اپنا سب کچھ تحفے میں دینے کی خواہش محسوس ہوگی۔ لیڈر کے سامنے بیٹھیں ،آپ محسوس کریں گے کہ آپ کی تمام پڑھائی بیکار ہے۔لائف انشورنس ایجنٹ کے سامنے دس منٹ بیٹھیں ، آپ محسوس کریں گے کہ مرنا ہی بہتر ہے۔ تاجروں کے ساتھ بیٹھیں ، آپ محسوس کریں گے کہ آپ کی کمائی بہت کم ہے۔ سائنسدانوں کے سامنے دس منٹ بیٹھیں ، آپ کو اپنی لاعلمی کا احساس ہوگا۔ اچھے اساتذہ کے سامنے بیٹھیں، آپ محسوس کریں گے کہ آپ دوبارہ طالب علم بننا چاہتے ہیں۔ کسان یا مزدور کے سامنے دس منٹ بیٹھیں، آپ محسوس کریں گے کہ آپ کافی محنت نہیں کر رہے ہیں۔ ایک سپاہی کے سامنے دس منٹ بیٹھیں، آپ محسوس کریں گے کہ آپ کی اپنی خدمات اور قربانیاں معمولی ہیں۔ایک اچھے دوست کے سامنے دس منٹ بیٹھیں ، آپ محسوس کریں گے کہ آپ کی زندگی جنت ہے! اپنی بیوی کے سامنے دس منٹ بیٹھیں ، آپ محسوس کریں گے کہ آپ دنیا کے بیکار ترین انسان ہیں۔
اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔نشہ دولت کا ہو،طاقت یا شہرت کا۔۔ہمارا مذہب نشے کو حرام قرار دے چکا ہے۔۔نشے سے دور رہیں۔۔اسی میں آپ کی بہتری ہے۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔