insdad dehshat gardi kanoon

انسداددہشت گردی قانون اور صحافیوں کا تحفظ

رپورٹ: اختر روہیلہ

سیکشن 7 (c)، انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 (ATA) میں صحافیوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔ اس دفعہ کے تحت، کسی بھی شخص کی طرف سے دہشت گردی کی کارروائی کے دوران صحافیوں کو حراساں یا زخمی کرنے کو جرم قرار دیا گیا ہے۔

سیکشن 7 (c) کا متن:

سیکشن 7 کی ذیلی دفعہ (c) میں واضح کیا گیا ہے کہ ایسی کارروائیاں، جن کے نتیجے میں عوام میں خوف و ہراس پیدا ہو، یا عوامی امن و امان کو خطرہ ہو، ان پر اس دفعہ کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔

 اس میں صحافیوں کے ساتھ کیا گیا برا سلوک، دھمکیاں یا ان کی ذمہ داریوں میں مداخلت کرنا شامل ہے ۔

 اگر کوئی شخص صحافیوں کو ڈیوٹی کے دوران یا رپورٹنگ کے وقت نقصان پہنچانے کی کوشش کرتا ہے، تو اس کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت کارروائی کی جا سکتی ہے ۔

قانونی تحفظ کے نکات:

– ڈیوٹی کے دوران تحفظ:

اگر کوئی شخص صحافی کو ڈیوٹی کے دوران حراساں کرتا ہے، دھمکیاں دیتا ہے یا ان کی ذمہ داریوں میں مداخلت کرتا ہے تو اسے دہشت گردی کی کارروائی تصور کیا جائے گا، اور اس پر سیکشن 7 (c) کے تحت کارروائی کی جا سکتی ہے۔

– سخت سزا:

اس دفعہ کے تحت صحافیوں کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت سزا رکھی گئی ہے، جس میں عمر قید اور جرمانہ بھی شامل ہے۔

قانونی اقدامات:

اگر کسی صحافی کے ساتھ سیکشن 7 (c) کے تحت حراسانی یا تشدد کیا جاتا ہے تو وہ:

  1. پولیس میں ایف آئی آر درج کروا سکتے ہیں۔
  2. انسداد دہشت گردی عدالت میں مقدمہ درج کیا جا سکتا ہے۔
  3. ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کر کے اضافی تحفظ کی درخواست دی جا سکتی ہے۔

حوالہ:

– انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997، سیکشن 7 (c)

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں