کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور نے جیو نیوز کے ایگزیکٹو پروڈیوسر زبیر انجم کی گمشدگی کے خلاف کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا احتجاجی مظاہرے میں جنرل سیکریٹری پی ایف یو جے اے ایچ خانزادہ، عامر لطیف ،مقصود یوسفی،جوائنٹ سیکریٹری کراچی پریس کلب اسلم خان، سعید جان بلوچ نصیر احمد، جنرل سیکریٹری کراچی یونین آف جرنلسٹس لیاقت رانا فریال عارف سمیت بڑی تعداد میں صحافیوں کے علاوہ سول سوسائٹی کے افراد بھی شریک ہوئے۔اس موقع پر کے یو جے دستور کے صدر ناصر خلیل نے اپنے خطاب میں زبیر انجم کی جبری گمشدگی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومت سے ان کی جلد واپسی کے لیے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا۔ کے یو جے دستور کے جنرل سیکریٹری نعمت خان نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زبیر انجم کے اہلخانہ کے مطابق اغواء کرنے والوں کے ساتھ پولیس بھی موجود تھی اور ایسا دکھائی دیتا ہے کہ اس معاملے میں صوبائی حکومت بھی بے بس ہے۔ پی ایف یو جے کے جنرل سیکریٹری اے ایچ خانزادہ نے کہا کہ حکومت کو تنقید برداشت کرنا چاہیے صحافی کا کام ہی حکومتی اقدامات پر تنقید کرنا اور رائے کا اظہار کرنا ہے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کے یو جے جرنلسٹس کے جنرل سکریٹری لیاقت رانا نے کہا کہ صحافی آزادی اظہارِ رائے اور آزادی صحافت پر سب متحد پہلے بھی تھے اور آئندہ بھی متحد ہو کر جدوجہد کرتے رہے گے پریس کلب کے جوائنٹ سیکریٹری اسلم خان نے سندھ حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ان پر بھاری ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ صحافیوں کی اس طرح سے گرفتاری صحافیوں کو گھر سے اغواء کرنا پر سندھ ‘حکومت اپنا کردار ادا کرے اور معاملے پر سنجیدہ اقدامات کرے اس موقع پر سعید جان بلوچ نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے اظہارِ رائے پر قدغن لگایا جارہا ہے ایسے ہتھکنڈوں سے صحافیوں کو ان کے کام سے روکا نہیں جاسکتافریال عارف کا کہنا تھا زبیر انجم کا قصور کیا تھا کہ رات کے وقت ان کو گھر سے اغواء کیا گیا حکومت کو اس معاملے پر سنجیدگی سے اقدام اٹھانا چاہیے. احتجاجی مظاہرین نے خطاب کرتے ہوئے وفاق اور سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ زبیر انجم کو فی الفور رہا کیا جائے ورنہ صحافی راست اقدام پر مجبور ہوں گے۔.
زبیرانجم کی بازیابی کیلئے پریس کلب پر احتجاج۔۔
Facebook Comments