zaraeh ki azadi salb karne se baaz raha jae

ذرائع ابلاغ کی آزادی سلب کرنے سے باز رہاجائے،پی ایف یوجے ورکرز

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ورکرز کے صدر شمیم شاہد اور سیکرٹری جنرل راجہ ریاض نے پاکستان میں ذرائع ابلاغ کی صورتحال کو تشویشناک قرار دیتے ھوئے  کہا ہے کہ مقتدر ریاستی ادارے اختلاف رائے کو ختم کرنے کے لیے ہر حربہ استعمال کر رھا ھے جو نہ صرف آئین بنیادی انسانی حقوق اور اظہار رائے کے آزادی کے مروجہ بین الاقوامی قوانین کی سراسر خلاف ورزی بھی ھے ۔ ایک بیان  میں انہوں نے کہا کہ پچھلے چند برسوں سے مقتدر ریاستی اداروں نے صرف الیکٹرانک میڈیا بلکہ اخبارات تک کے ایڈیٹوریل تک کو محدود کر دیا ھے اور حکم عدولی کے مرتکب افراد کے خلاف مختلف قسم کے مقدمات قائم اور الزامات لگائے جا رھے ہیں انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لئے موجودہ بے اختیار حکومت اور فروری 2024 کے انتخابات میں من پسند پارلیمان سے قانون سازی کی جا رھی ھے۔ پہلے سے موجود پیکا آرڈیننس کے بعد  سوشل میڈیا پر غیر ضروری پابندی۔ انٹرنیٹ کی بندش ،مبہم شقوں کی آڑ میں پیمرا کے غیر قانونی نوٹسز اور میڈیا اداروں کو کاروباری نقصان پہنچانے کے حربوں کو آزادی تحریر اور آزادی اظہار کو سلب کرنے کے لئے استعمال کیا جا رھا ھے اسی طرح پی ایف یو جے ورکرز کے عہدیداروں نے کہا کہ ٹیلی ویژن چینلز پر دباؤ کا مقصد میڈیا کو زیادہ سے زیادہ کنٹرول کرنا اور اختلاف رائے کو خاموش کرنا ہے اور صورتحال کی یکطرفہ عکاسی میڈیاکی ساکھ کو بری طرح متاثر کررہی ہے۔ پیمرا ربر اسٹیمپ کے طور پر کام کررہا ہے جو ٹیلی ویژن چیلنجز کو دباؤ میں لانے کے لیے ہر روز غیر قانونی نوٹسز جاری کررہا ہے۔ سوشل میڈیا پر اخلاقی اور قانونی پابندیوں کی آڑ میں صحافیوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے اور ان کیخلاف نوٹسز جاری کرنے اور مقدمات قائم کرنے کا سلسلہ جاری ہے تاکہ اُنہیں ڈرا دھمکا کر مطلوبہ مقاصد حاصل کیے جاسکیں۔ دوسری طرف انٹرنیٹ سروسز کی بندش۔ تعطل اور سوشل میڈیا ایپس میں خلل کے باعث صحافی اور میڈیا ادارے براہ راست متاثر ہورہے ہیں۔ انہوں نے اس امر پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ ادارتی پالیسیوں کی ناپسندیدگی کے باعث بعض میڈیا اداروں کے اشتہارات کی بندش کی صورت میں اُنہیں کاروباری نقصان پہنچانے کے سلسلے کا بھی آغاز ہوا ہے جس سے میڈیا ادارے اور صحافی براہ راست متاثر ہوں گے۔ شمیم شاہد اور راجہ ریاض نے کہا کہ سول سوسائٹی اور سیاسی جماعتوں کی جانب سے بعض ٹیلی ویژن چینلز کے ساتھ روا رکھے  سلوک بالخصوص بعض سیاسی جماعتوں کی جانب سے بائیکاٹ کو غیر جمہوری رویہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے زیادہ نقصان جمہوریت اور سیاسی جماعتوں کو ہی ہوگا۔ انہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف۔ صدر آصف علی زرداری۔ سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری اور دیگر سیاسی رھنماووں سے اپیل کہ وہ فوری طور پر اس صورتحال کا نوٹس لے اور آزادی اظہار اور آزادی تحریر کو برقرار رکھنے کے لئے مداخلت کرے ۔ ذرائع ابلاغ سے منسلک افراد بالخصوص کارکن صحافیوں میں بڑھتی ھوئی بے چینی کو ختم کرنے میں کردار ادا کرے ۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں