shorts videos dekhne walo ki tadaat tees arab hogyi

یوٹیوب پر عدلیہ کے خلاف پراپیگنڈا، کارروائی کا حکم۔۔

چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ مسٹر جسٹس محمدقاسم خان نے یوٹیوب پر عدلیہ کے خلاف پراپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف ڈی جی ایف آئی اے کو کارروائی کا حکم دے دیا،ملک بھر کے ٹی وی چینلز پر عدلیہ کے بارے ریمارکس اور پروگراموں کی تحقیقات بھی کی جائیں ۔چیف جسٹس قاسم خان نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ تمام ادارے بیوروکر یسی کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں،تمام اداروں میں کرپشن اور بے ایمانی ہے ،چیف جسٹس نے متعلقہ حکام سے کہاکہ یا تو ہڑتال کرنے والوں کو نوکری سے نکال دیں ورنہ توہین عدالت کی کارروائی کروں گا،عدلیہ پر چودھری بننے کی اجازت نہیں دیں گے ،عدالت نے آئندہ سماعت کے لئے چیئرمین پیمرا کو حاضری سے استثنیٰ دے دیا۔ عدالت میں سول جج سرگودھا اور اسسٹنٹ کمشنرساہیوال سرگودھا کے درمیان تنازع کے خلاف شہری کی درخواست پرسماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس نے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے معاملہ کی مکمل انکوائری کرکے رپورٹ دیں،آئین میں شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ ہے ،اگر کوئی عدلیہ کو گالیاں دے تو پیمرا قانون کیا کہتا ہے ؟۔ عدالت کے طلب کرنے پر سول جج سے ہنگامہ آرائی کرنے والے اسسٹنٹ کمشنر پیش ہوئے ،عدالت نے اسسٹنٹ کمشنر کے تحریری جواب کو غیر تسلی بخش قرار دے دیا،دوران سماعت عدالت کے روبرو ایڈیشنل سیشن جج نے رپورٹ پیش کر دی،جس میں کہا گیا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر نے وارنٹ گرفتاری واپس نہ لینے پر عدالت کو تالے لگانے کی دھمکی دی،چیف جسٹس نے کہااس جواب کی روشنی میں اسسٹنٹ کمشنر جاب پر رہنے کا مستحق نہیں ۔ عدالت نے نادرا کو آئندہ سماعت پر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی ،عدالت نے عدلیہ کے خلاف نعرے لگانے والے پی ایم ایس کے عظیم شوکت اعوان کے گوشواروں اور اکائونٹس کی تفصیلات طلب کر لیں،عدالت نے کہا کہ بادی النظر میں ایڈیشنل سیشن جج نے معاملہ پر نرم رویہ رکھا،مجھے ہڑتال کرنے والے افسر شاہی کے نام دے دیں۔ دوران سماعت وفاقی حکومت کے وکیل نے کہا کہ نادرا ابھی تک ہڑتال میں شامل بیورو کریٹس کو ٹریس نہیں کر سکاجس پر چیف جسٹس نے کہا میرے پاس تصاویر موجود ہیں جنہوں نے ہڑتال میں حصہ لیا،مجھے افسوس ہے کہ حکومت مکمل ناکام رہی۔

social media marketing
social media marketing
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں