pabandi se mutaliq pemra ka qanoon talb

یوٹیوب لائسنس، پیمرا بونگیاں مارنے لگا۔۔

پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے ویب ٹی وی اور اوور دی ٹاپ (او ٹی ٹی) پر مشاورت کے حوالے سے وضاحت جاری کی ہے جس کے حوالے سے خبریں، ڈان، دی نیوز اور جنگ میں شائع ہوئیں۔ یہ الزام عائد کیا گیا کہ پیمرزا آزادی اظہار پر قدغن لگانے کا اادہ رکھتا اور چاہتا ہے کہ مخالفت میں اٹھنے والی آوازوں کو خاموش کردیا جائے۔ پیمرا نے اس الزام کی سختی سے تردید کی ہے۔ویب ٹی وی اور او ٹی ٹی مواد کو ریگولیٹ کرنے کا مقصد مشاورتی پیپر کی دفعہ 1.2 کی وضاحت کرنا ہے جبکہ ویب ٹی وی اور او ٹی ٹی کے حد سے زیادہ پھیلائو نے روایتی براڈ کاسٹ سروسز میں بڑے پیمانے پر خلل ڈالا جس کی وجہ سے براڈ کاسٹرز /ٹی وی آپریٹرز اور دیگر روایتی سروس پرووائڈرز مارکیٹ میں اپنا حصہ کھورہے ہیں۔ اس کے باوجود دیگر ایشوز بھی ہیں جنہیں ویب ٹی وی اور او ٹی ٹی سروسز کے قواعد و ضوابط کے تحت لانا ضروری ہے۔ مثال کے طور پر پیمرا کے براڈ کاسٹرز کو لائسنس کوڈ آف کنڈکٹ 2015ء پر عملدرآمد سے مشروط ہیں۔ تاہم ویب ٹی وی اور او ٹی ٹی اس ضابطہ اخلاق اور دیگر پیمرا قوانین کی پابندی نہیں کرتے۔ چونکہ ویب ٹی وی اور او ٹی ٹی لائسنس آپریٹرز کے طور پر اشتہارات اور سبسکرپشن ریونیو سے استفادہ کرتے ہیں۔ لہٰذا ان کی سروسز کا بھی دیگر کے ساتھ ریگولیٹ ہونا ضروری ہے۔۔یہ سروس پرووائڈرز قانون کے تحت ٹیکس ادائیگی کے بھی پابند ہیں۔ ریگولیشن کا دائرہ مشاورٹی پیپر کی دفعہ 2 میں واضح کردیا گیا ہے۔ مذکورہ دفعہ میں یہ واضح کردیا گیا ہے کہ وہ خدمات جو نان کمرشل اور غیر مالیاتی ہیں اور جو ٹیلی وژن براڈ کاسٹنگ کے مقابلے میں نہیں آتیں انہیں او ٹی ٹی یا ویب ٹی وی قرار نہیں دیا جاسکتا۔ پیمرزا کے مطابق اسے انہیں بین الاقوامی اداروں سمیت کچھ اسٹیک ہولڈرز کا حوصلہ افزا ردعمل ملا ہے۔ بدقسمتی، پیشہ ورانہ انداز میں فیڈ بیک کے بجائے کچھ شخصیات اور اداروں نے مشاورتی عمل کو مسترد کرنے کا قابل اعتراض رویہ اختیار کیا ہے اور پیمرزا پر کیچڑ اچھالنے کی مہم شروع کردی۔ یہ خبر بھی مکمل طور پر جھوٹ ہے کہ پیمرا نے ڈرافٹ ریگولیشن کا دوسرا ورڑن پیش کیا ہے جو حقائق کے برخلاف اور جھوٹ پر مبنی بات ہے۔

How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں