Qamar Butt

یہ تھپڑ تھپڑ کیا ہے  ؟

تحریر: قمر بٹ۔۔

پاکستانی میڈیا ابھی پنجاب کے سابق وزیر اطلاعات فیاض چوہان کے لفظی پنچز سے سنبھلا ہی تھا کہ سابق وزیر اطلاعات اور موجودہ وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کی طرف سے فیصل آباد میں شادی کی ایک تقریب میں معروف اینکر پرسن سمیع ابراہیم کو مارے گئے تھپڑ کی گونج نے اسے ایک بار پھر ہلا کر رکھ دیا ہے ۔ عوامی حلقوں کے لئے یہ بات پریشان کن ہے کہ تمام قومی اداروں کے ایک پیج پر ہونے کے باعث ملکی تاریخ کے مضبوط ترین وزیراعظم کے انتہائی قریبی سمجھا جانے والا اور خود کو ڈپٹی پرائم منسٹر کے عہدے پر فائز سمجھنے والا شخص ایک عوامی تقریب کے دوران اس طرح کے سطحی رویے کا مظاہرہ کیسے کر سکتا ہے ۔

اس واقعے کے بعد میں جہاں کہیں بھی گیا ، اس سوال نے سائے کی طرح میرا پیچھا کیا کہ ایسی کیا بات ہو گئی کہ ایک وفاقی وزیر نے کسی اشتعال کے بغیر انتہائی قدم اٹھا لیا ۔ آج تک تو ہم وزراء یا حکومتی عمائدین پر جوتا باری کے مناظر دیکھنے کے عادی ہو چکے ہیں لیکن ایک معروف ٹی وی چینل کے نامور اینکر پرسن کو پڑنے والے اس وزارتی تھپڑ کے پیچھے آخر کیا راز ہے اور کیا حقائق ہیں ۔ احسن تحقیق کے گھوڑے پر سوار ہوئے اور ایک نور بھرے ماحول میں ” تھپڑ زدہ ” سمیع ابراہیم سے جا ملے ۔ تحقیق کی ڈوری ہلانے پر راز کھلا کہ وزیر موصوف پہلے ہی پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے منصب جلیل پر فائز نہ کئے جانے کی اپنی خواہش معصومانہ کو پذیرائی نہ ملنے پر اپنی قیادت کے خلاف نالاں تھے ، اوپر سے وزارت اطلاعات کی کرسی بھی واپس لے لی گئی تو وہ پاکستان تحریک انصاف کی اس ” ناانصافی ” پر ” اندر و اندر ” ہی پارٹی قیادت کے خلاف صف آرا ہو گئے ۔

بہت سے حکومتی اور پارٹی معاملات میں مشاورت نہ کئے جانے اور تجاویز کو اہمیت نہ ملنے پر وزیر موصوف پہلے ہی پریشان تھے ، اوپر سے رہی سہی کسر سمیع ابراہیم کے سوشل میڈیا پر وائرل کئے گئے ہوشربا انکشافات پر مبنی ویڈیو نے نکال دی ۔ یہ ویڈیو کیا ہے ، عالمی طاقتوں کی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کی حالیہ لہر کے خلاف پاک فوج کے ایکشن ، خود احتسابی اور موجودہ سیاسی حالات کے تناظر میں یہ ویڈیو ایک بم ہے جو منظر عام پر آتے ہی فواد چوہدری آگ بگولا ہو گئے اور انہوں نے کچھ عرصے سے سمیع ابراہیم پر لفظی گولہ باری شروع کر رکھی تھی ۔ جب سمیع ابراہیم سے اس ویڈیو کی بابت سوال کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ فواد چوہدری پارٹی کے اندر اپنے مخالف دھڑے کو مسلسل پذیرائی ملنے پر انتہائی دلگرفتہ ہو کر اب بیرونی طاقتوں کی ایما پر پاک فوج ، حکومت اور پی ٹی آئی کے اندر دراڑیں ڈالنے کی کوششوں میں مصروف ہیں ۔

ویڈیو میں خبر دی گئی ہے کہ اس مذموم سازش میں بھارتی خفیہ ایجنسی ” را ” کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی کا کچھ ” را ” مٹیریل بھی برابر کا حصے دار ہے ۔ سمیع ابراہیم اپنےاس دعوے پر زور دیتے ہیں کہ فواد چوہدری اس وقت مشکل حالات کا شکار پیپلزپارٹی کے ساتھ رابطے میں ہیں جبکہ وہ تحریک انصاف کے اندر اپنا پریشر گروپ بنا کر اس کی قیادت کریں گے ۔ اس ویڈیو بیان میں ہوش اڑا دینے والا یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ پاک فوج کے خلاف محاذ آرائی کرنے والی ملک دشمن جماعت پی ٹی ایم بھی فواد چوہدری کی شروع کی جانے والی حکومت مخالف تحریک میں شامل ہو گی اور اس تحریک کا ایک نکاتی ایجنڈا یہ ہو گا کہ مقتدر قوتوں کو یہ باور کروا دیا جائے کہ عمران خان کی حکومت ملک کے انتظامی ، سیاسی ، معاشی اور خارجہ معاملات سنبھالنے میں ناکام ہو چکی ہے اس لئے عمران خان کو وزارت عظمیٰ سے ہٹایا جائے ۔

قارئین کرام ! تفنن برطرف ، یہ صورتحال جان کر مجھے تو حیرانی ہو رہی ہے کہ اتنے بڑے بڑے الزامات کے بعد فواد چوہدری نے صرف ایک تھپڑ مارنے پر ہی اکتفا کیسے کر لیا اور بھی وہ سامنے سے آ کر نہیں بلکہ کمر کی طرف سے وار کیا ؟؟؟؟؟؟ میں تو سوچ رہا ہوں کہ وزیر موصوف کو کم از کم اپنے مرتبے اور وزارت کے لحاظ سے ہی کوئی ایکشن لینا چاہئے تھا نہ کہ گلی میں لڑتی خواتین کے فری سٹائل کو اپناتے ۔

دوسری طرف جب الفاظ اور ہاتھ کا وار کرنے والے وزیر فواد چوہدری سے پریس کانفرنس میں ان کے تھپڑانہ سٹائل کے بارے میں استفسار کیا گیا تو انہوں نے بڑے ہی دبنگ اور فاتحانہ انداز میں فرمایا کہ سمیع ابراہیم نے نیویارک میں بیٹھ کر وائرل کی گئی اپنی ویڈیو میں مجھ پر ” را ” کے لئے کام کرنے کا الزام لگایا ہے تو اس الزام کا جواب یہی بنتا تھا ۔ اس جواب کے بعد شاید تھپڑ کے ڈر سے کسی صحافی کو تھپڑ کے موضوع پر دوسرا سوال کرنے کا حوصلہ نہ ہوا ۔

قارئین کرام ! قصہ مختصر ، اس تھپڑ کے پیچھے کیا راز تھا ، یہ تو ہم منظر عام پر لے آئے ہیں ۔ اس کے ساتھ ساتھ فریقین میں لفظی گولہ باری کے بعد اب ایک قانونی جنگ کا آغاز بھی ہو چکا ہے ۔ صحافتی تنظیمیں بھی سمیع ابراہیم کی حمایت میں لنگوٹ کس رہی ہیں ۔ دیکھتے ہیں کہ مذمتی بیانات کے بعد یہ ” تھپڑی اونٹ ” کس کروٹ بیٹھتا ہے ۔ سمیع ابراہیم نے تھپڑ مارنے والے وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کے خلاف فیصل آباد کے تھانہ منصور آباد میں اسی رات درخواست دے دی تھی لیکن آخری اطلاعات تک حسب روایت حکومتی عہدے دار کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج نہیں ہو پایا ۔ سوچیں اور دوبارہ سوچیں کہ ایک ثانیے میں ( ثانیہ مرزا نہیں ) پڑنے والے اس تھپڑ کی گونج نہ جانے کتنے عرصے تک ہماری سماعتوں کو متاثر کرتی رہے گی اور نہ جانے کتنے عہدوں کا سر لے گی !!!!!!(قمربٹ)

How to Write for Imran Junior website
How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں