pakistani siyasat ki kuch samajh nai arhi

یہ سال صحافت کیلئے سخت رہا، سہیل وڑائچ کا تجزیہ۔۔

جیو کے پروگرام” جرگہ “میں گفتگو کرتےہوئے سینئر صحافی،تجزیہ نگار سہیل وڑائچ نے کہا کہ سیاست اور صحافت کے حوالے سے یہ بڑا سخت سال تھا،ماہر معاشیات ڈاکٹر فروغ سلیم نے کہا کہ گزشتہ16 ماہ میں اس حکومت نے جتنی ٹرک کی بتیاں ہمیں دکھائی ہیں اتنی شاید گزشتہ 16 برسوں میں ہمیں کسی اور حکومت نے نہ دکھائی ہوں، پلڈاٹ کے سربراہ احمد بلال محبوب نےکہا کہ موجودہ اسمبلی کی کارکردگی اتنی بری بھی نہیں رہی دس کے قریب قانون پاس کئے ہیں۔۔تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی،تجزیہ نگار سہیل وڑائچ نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاست اور صحافت کے حوالے سے یہ بڑا سخت سال تھااور یہ شروع سے آخر تک اسی طرح رہاالبتہ آخر میں جو تین چار مہینے تھے ان کے اندر کچھ ریلیف ضرور ملے صحافت کو بھی ریلیف ملااور سیاست کو بھی ریلیف ملنا شروع ہوااس حوالے سے یوں کہا جاسکتا ہے پندرہ بیس سال میں اتنے سیاست دان کبھی گرفتار نہیں ہوئے جتنے2019ء میں ہوئے اور پچھلے دور میں صحافت کبھی اتنے مشکل دور سے نہیں گزری تھی جتنی2019 ء میں گزری تو سو سال قبل جس طرح1919ء تھا اسی طرح2019ء تھا۔یہ سال کنفیوژن کا بھی سال تھا کیونکہ لوگ فیصلہ نہیں کرسکے کے کون سا راستہ اختیار کرنا چاہئے کیا تحریک کا راستہ اپنایا جائے گااور حکومت نے بھی اس کا فائدہ اٹھایاایک طرف تو حکومت نے اپوزیشن کے خلاف مقدمات قائم کئے اور ان کی نیک نامی کو بھی خراب کیادوسری طرف اپنی نیک نامی میں کوئی اضافہ نہیں کیاکوئی اسکیمیں لے کر نہیں آئے اپنے نئے ووٹرز نہیں بڑھائے لوگوں کو خوش نہیں کیاکوئی ایسا کام نہیں کیا جس سے لوگ مستقبل کے بارے میں زیادہ پر امید ہوجائیں ۔بطور جمہوریت پسند تو میں یہ سمجھتا ہوں کہ اس حکومت کو پانچ سال ملنے چاہئیں چاہے حکومت سیاہ کرے یا سفید کرے لیکن جب عمل کی دنیا میں ہم آتے ہیں تو ایسا ممکن نہیں ہے اور دوسرا شبہ یہ ہے کہ کیا یہ حکومت ڈیلیور کرسکے گی پاکستانی معیشت میں بہتری لاسکے گی مہنگائی پر قابو پا سکے گی اگر حکومت نے دو تین ماہ میں معیشت میں بہتری کرلی توحکومت کے رہنے کا جواز ہوگا اور اپوزیشن بھی بے بس ہوگی ان کو برداشت کرے گی اور اگر حکومت معیشت میں بہتری نہ لاسکی تو اس حکومت کا جانا ٹھہر جائے گااس کی وجہ یہ ہے کہ حکومت تنکوں پر کھڑی ہے ابھی تک جو حکومت کی کارکردگی ہے تو اس سے نہیں لگتا کے یہ ڈیلیور کر پائیں گے۔میڈیا کے فنانشل مسائل تو ہیں ہر ٹی وی چینل ہر اخبار نے چھانٹیاں کیں ظاہر ہے اس کی وجہ یہ تھی کہ ان کے بجٹ کم ہوگئے تھے ان کے اشتہارات حکومت سے کم ہوگئے تھے پرائیویٹ سیکٹر سے کم ہوگئے تھے کنٹرول کی بھی ایک مدت ہوتی ہے آپ آٹھ نو ماہ تک کنٹرول کرسکتے ہیں اس کے بعد اور راستے نکل آتے ہیں سوشل میڈیااور دیگر ذرائع ہیں اس لئے اس کو آپ کنٹرول نہیں کرسکیں اس لئے وہ آزادی ملنا شروع ہوگئی ہے ۔

How to Write for Imran Junior website
How to Write for Imran Junior website5
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں