imran siddiq

ورلڈکپ اور انوکھے قوانین۔۔

تحریر: عمران صدیق

انگلینڈ اور نیوزی کے درمیان ورلڈکپ فائنل میں فاتح ایک رہا مگر چیمپین دو نظر آئے. میچ کے اختتام کے ساتھ ہی قوانین پر بھی بحث چھڑگئی اور نیوزی لینڈ سے ہمدردی رکھنے والے چھریا‌ تیز کرکے آئی سی سی پر چڑھ دوڑے. تنقید کی لہریں بے قابو ہوئیں تو سابق کرکٹرز بھی سمندر کے کنارے کھڑے ہوکر پتھر پھینکنے لگے. ٹویٹ کرڈالے اور آئی سی سی کو نت نئی تجاویز دے دیں مگر اس وقت کیا فائدہ جب چڑیا چگ گئی کھیت.

 خیر آئی سی سی کا کوئی بھی ٹورنامنٹ ہو تو اس پہلے ہی تمام پلئینگ کنڈیشنز اور قوانین واضح کردیے جاتے ہیں کپتان کھلاڑی اور چلتی بس میں چڑھنے والے سابق کھلاڑی اور ایکسپرٹس اس وقت کانوں میں روئی اور منہ پر ٹیپ لگالیتے ہیں. لیکن جب بھی کسی کرکٹ میچ کی وجہ سے کوئی ٹیم ایونٹ سے باہر ہو یا پھر شکست سے دوچار ہوتو سابق اور موجودہ کرکٹرز تمام ہی بیرکوں سے نکل کر توپوں کا رخ گورننگ باڈی کی طرف کردیتے ہیں.


اس ورلڈکپ میں بھی ایسا ہوا پہلے پاکستان رن ریٹ کی وجہ سے باہر ہوا تو آئی سی سی کو لتاڑا گیا اور اب زیادہ باونڈری لگانے کے قانون پر نیوزی کے ہاتھ سے ٹرافی سلپ ہوئی تو ایک بار پھر سابق کرکٹرز اور ایکسپرٹس نے تنقید کا ورلڈکپ جیتنے کی ٹھان لی حالانکہ سپر اوور سے پہلے اور درمیان میں بھی امپائرز نے قوانین سے آگاہ کیا تاہم اس موقع پر امپائرز خود بھی غلطی کر بیٹھے. انگلینڈ کو اوور تھرو کے 5 کے بجائے 6 رنز دے ڈالے حالانکہ جس وقت چوکا ہوا بین اسٹوکس دوسرا رن مکمل کررہے تھے نہ کہ تیسرا. خیر غلطی بھی کھیل کا حصہ ہے سابق کھلاڑیوں اور ایکسپرٹس کو چاہیے کہ وہ ٹورنامنٹ سے پہلے آئی سی سی کو عمدہ تجاویز دیں اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو بھی یقینی بنانا چاہیے کہ تمام کھلاڑی قوانین سے آگاہ ہونے کے ساتھ ساتھ اس پر بھروسہ بھی رکھتے ہوں ورنہ آئندہ بھی ایسی صورت حال کا سامنا کرنا پڑے گا. فٹبال، ہاکی اور دیگر کھیلوں می‌ بھی میچ برابری کی صورت میں قوانین موجود ہیں کھلاڑی اس پر عمل بھی کرتے ہیں اور تنقید بھی نہیں کرتے کرکٹ میں اگر بار بار قوانین پر بحث کی جارہی ہے تو اس کا مطلب یا آئی سی سی کہیں نہ کہیں کمی چھوڑ رہی ہے یا پھر سابق کھلاڑی کوئی نہ کوئی غلطی کررہے ہیں. دونوں اگر ایک ہی کشتی میں سوار ہوجائیں تو ہچکولے کھاتی کشتی کو سنبھالا جاسکتا ہے۔(عمران صدیق)۔

How to Write for Imran Junior website
How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں