اے پی این ایس کی پنجاب پروانشل کمیٹی کے اجلاس میں جو کمیٹی کی چیئر پرسن رمیزہ مجید نظامی کی زیرصدارت لاہور میں ہوا، اجلاس میں تمام اخباری مالکان نے سرکاری اشتہارات اور ڈیفالٹر اشتہاری ایجنسیوں سے اپنے واجبات لینے کے لئے صلاح مشورے کئے، لیکن کسی ایک نے بھی ورکرز کو ان کے واجبات دینے کی کوئی بات نہیں کی۔۔ اجلاس میں کئی ایسے اخباری مالکان موجود تھے جن پر ان کے ادارے کے ملازمین کے کروڑوں روپے کے واجبات ہیں اور کئی ایسے اخباری مالکان بھی موجود تھے جو کئی کئی ماہ سے اپنے ورکرز کو سیلری نہیں دے رہے۔۔ اے پی این ایس کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق۔۔اے پی این ایس کی پنجاب پروانشل کمیٹی کا اجلاس پنجاب پروانشل کمیٹی کی چیئرمین رمیزہ مجید نظامی کی زیر صدارت لاہور میں ہوا جس میں پنجاب اور وفاقی حکومت کے ساتھ پنجاب میں اخبارات کو درپیش مسائل اور ایسوسی ایٹ ممبر شپ کے لیے دی گئیں درخواستوں پر بھی غور کیا گیا ۔ کمیٹی میں دیگر مسائل بھی زیربحث آئے جس میں واجبات کی ادائیگیاں شامل تھیں پنجاب کمیٹی نے عدم ادائیگیوں اور ادائیگیوں میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا۔ اس میں فیصلہ کیا گیا کہ اس عمل کو بہتر کرنے کے موثر حکمت عملی اپنائی جائے کیونکہ اخبارات پہلے ہی مالی بحران کا شکار ہیں۔ یہ تجویز بھی دی گئی کہ پی آئی ڈی کو ڈی جی پی آر کے طریقہ کار پر عمل کرتے ہوئے واجبات ادا کرنے چاہئے۔جس طرح آئی پی ایل (کلاسیفائیڈ اشتہارات) کی ادائیگیاں ہیں۔ڈی جی پی آر کے پاس اضافی فنڈزموجود ہوتے ہیں جو صوبائی حکومت اور محکموں کی طرف سے جاری کئے جاتے ہیں۔جو بعدازاں ڈی جی پی آر کو ادائیگی کردیتے ہیں۔ مزید یہ کہ پی آئی ڈی کے ساتھ مفاہمت کے ساتھ کام کرنے کی تجویز دی گئی، یعنی کتنی ادائیگی کی گئیں۔ان سے بات بھی کی جائے کہ انہوں نے ایک مخصوص وقت میں کتنی رقم اشتہاری ایجنسیوں کو ادا کی ہیں۔ جمیل اطہر نے کہا کہ ڈی جی پی آر اور پی آئی ڈی کو تمام واجبات اد کرنے چاہیے۔ امتنان شاہد نے اس بات پر زور دیا کہ ڈیفالٹر اشتہاری ایجنسیوں کے خلاف قانونی اور سخت کارروائی ہونی چاہئے۔اجلاس میں روزنامہ ’کائنات‘ بہاولپور سے احمد علی بلوچ نے کہا کہ اے پی این ایس کو ڈی پی آر اور ڈی جی پی آر کی طرف سے غیر منصفانہ اشتہارات دینے پر نظر رکھنی چاہئے۔اجلاس میں آئندہ ہفتے وزیر اعلیٰ سے ملاقات کااعلان کیا گیا۔ اجلاس میں چیئرپرسن رمیزہ مجید نظامی، ایس ایم منیر جیلانی وائس چیئرمین سمیت دیگر ممبران جمیل اطہر، عمر مجیب شامی، محسن بلال، ممتاز اے طاہر، ایم اویس خوشنود، امتنان شاہد، محمد وقار دین، شاہد محمود، ہمایوں طارق، سعدیہ شریف، احمد علی بلوچ، ہمایوں گلزار، کاشف سعید، سید سجاد بخاری، فہد صفدر، راؤ امجد اقبال، یاور خلیق، احمد اویس عارف، میاں محمد مجیر الشریف، علی ارشد انعامی اورعاطف سعید شریک ہوئے۔نوائے وقت گروپ کی جانب سے ڈائریکٹر آپریشنز سید احمد ندیم قادری (نوائے وقت) اور بلال محمود ڈائریکٹر مارکیٹنگ نوائے وقت شامل ہوئے۔
![chaar hurf | Imran Junior](https://imranjunior.com/wp-content/uploads/2020/03/how-to-write.jpg)