بول میں برطرفیوں کا عمل مسلسل جاری ہے۔۔ چیف جسٹس پاکستان کے احکامات کے باوجود کہ کوئی میڈیا کسی ورکرکو نہ نکالے۔۔ بول نے پیر کے روز بھی نیوز اور پروگرامنگ سے درجنوں افراد کو فارغ کردیا۔۔ پپو نے انکشاف کیا ہے کہ فائر کئے جانے سے والوں سے آفس کارڈ لے کر انہیں اگلے روز سے نہ آنے کا کہہ دیا گیا۔۔ پپو کے مطابق احتجاج کرنے والے تمام بول ملازمین سے معاہدے کے بعد کے پانچ ماہ کی تنخواہ دسمبر تک دیدی جائے گی، حیرت انگیز طور پر تمام بول والاز کے پورٹل پر مئی کی تنخواہوں کی ادائیگی ظاہر ہورہی ہے جب کہ حقیقت میں کسی کو بھی مئی کی تنخواہ نہیں دی گئی، جب یہ بات ایچ آر کے نوٹس میں لائی گئی تو انہوں نے بھی حیرت کا اظہارکیا، اس سے پہلے ایک درجن سے زائد کیمرہ مینوں کو جب فائر کیاگیا تو پورٹل پر ان کے استعفے نامعلوم افراد نے ڈال دیئے تھے جس کی بنیاد پر انہیں کام سے روک دیاگیا تھا۔۔پپو کا مزید کہنا ہے کہ ایک طرف غریب کارکنوں کی برطرفیاں جارہی ہیں دوسری طرف اسلام آباد بیورو کے میلوڈی کے علاقے میں ڈیڑھ کروڑ روپے کے ایڈوانس کرایہ کی ادائیگی کے بعد پرتعیش دفتر حاصل کیاگیا ہے جس کی تزئین و آرائش پر روزانہ لاکھوں روپے خرچ کئے جارہے ہیں۔۔۔
بول میں برطرفیاں اور شاہ خرچیاں۔۔
Facebook Comments