ورکرز ایکشن کمیٹی نے ایسے تمام اداروں کا انتظامی کنٹرول سنبھالنے کا فیصلہ کیا ہے. جو برطرف کیے گئے صحافیوں کارکنوں کو فی الفور بحال نہیں کریں گے. کمیٹی نے اس ضمن میں قانونی امور کا جائزہ لینے کیلئے سینئر صحافیوں اور وکلا پر مشتمل آئینی کمیٹی قائم کردی ہے. اس بات کا فیصلہ لاہور پریس کلب میں منعقدہ ورکرز ایکشن کمیٹی کے ہنگامی اجلاس میں کیا گیا. اجلاس میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ورکرز کے سیکرٹری جنرل راجہ ریاض, پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے وسیم فاروق, پی ایف یو جے دستور کے حامد ریاض ڈوگر, پی یو جے ورکرز کے صدر ضیا اللہ نیازی, پی یو جے آفیشل کے صدر اعجاز کھوکھر, ڈیمو کریٹس گروپ کے سربراہ رائے حسنین طاہر, چیئرمین ورکرز گروپ احسن ضیاء, چیئرمین رائٹرز گروپ زاہد شفیق طیب سمیت ان تنظیموں کے دیگر سینئر ارکان نے شرکت کی. اجلاس میں دنیا میڈیا گروپ, سٹی میڈیا گروپ, جنگ میڈیا گروپ, نوائے وقت میڈیا گروپ سمیت دیگر اداروں سے سینکڑوں صحافی کارکنوں کی جبری برطرفیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انکی فوری بحالی کا مطالبہ کیا گیا. اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ورکرز ایکشن کمیٹی چیئرمین نیب کو باضابطہ یاداشت پیش کرے گی کہ میڈیا مالکان کے اثاثہ جات کی چھان بین کی جائے اور تیزی سے بڑھتے ہوئے اثاثہ جات کی منی ٹریل طلب کی جائے. یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ کمیٹی مرکزی اور صوبائی حکام اور سرکاری عہدیداران سے ملاقات کرکے مطالبہ کرے گی کہ ان اداروں کا آڈٹ کرواتے ہوئے غلط اعداد و شمار پیش کرنے والے اداروں کے اشتہارات فی الفور بند کیے جائیں۔۔
ورکرز ایکشن کمیٹی لاہور کا میڈیا بحران کا شاندار حل
Facebook Comments