صحافیوں،اینکر ز کے خلاف ٹاپ ٹرینڈز، ملوث کون؟؟

پاکستان میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ’اریسٹ اینٹی پاک جرنلسٹس‘ (پاکستان مخالف صحافیوں کو گرفتار کرو)ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔  یہ ٹرینڈ دوسرے نمبر پر آگیا تھا لیکن اس سے قبل اسے 28 ہزار مرتبہ استعمال یا شیئر کرادیا گیا تھا۔ کئی صارفین نے معروف صحافیوں اور ٹی وی اینکرز کی تصاویر بھی اس ٹرینڈ سے منسلک کردیں جن میں سے چند وزیر اعظم کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور اسٹبلشمنٹ پر اکثر تنقید کرتے رہتے ہیں۔  ایک اور ٹوئٹ میں کہا گیا کہ ’ہینگ دیم آل‘ (ان سب کو پھانسی پر لٹکادو)۔ صحافیوں اور بلاگرز کی جانب سے ڈرانے کے حربوں کی شکایتیں کی گئیں جن میں اغواء، مار پیٹ اور حتیٰ کہ لائن عبور کرنے پر قتل تک شامل ہیں۔ ڈیجیٹل رائٹس گروپ بائٹس فار آل کے شہزاد احمد  نے اے ایف پی کو بتایا کہ ایسے منظم گروپس ہیں جو اس طرح کے ٹرینڈز شروع کرتے ہیں جو آزادی اظہار اور ذاتی آزادی کے حوالے سے ہمارے ملک میں نہایت خطرناک رجحان ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں سوشل میڈیا کا ذمہ دارانہ استعمال اب ناممکن ہوتا جارہا ہے، اب ہم سوشل میڈیا صرف دوسروں کو گالیاں دینے، جعلی خبریں پھیلانے اور ایک دوسرے کی توہین کرنے کیلئے استعمال کرتے ہیں جو سراسر غلط ہے۔

How to Write for Imran Junior website
How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں