گزشتہ صبح ہم بیدار ہوئے تو واٹس ایپ کی طرف سے ایک ’فل سکرین‘ نوٹیفکیشن نے ہمارا استقبال کیا جس میں بتایا گیا تھا کہ واٹس ایپ کی طرف سے پرائیویسی پالیسی میں تبدیلی کی گئی ہے۔ بہت سے لوگوں نے اس نوٹیفکیشن کو پڑھنے زحمت بھی نہیں کی اور”آئی ایگری”کا بٹن دبا کر ایپلی کیشن میں گھس گئے۔ درحقیقت اس نوٹیفکیشن میں بتایا گیا تھا کہ اب واٹس ایپ بھی صارفین کا پہلے سے کہیں زیادہ ڈیٹا اپنے پاس محفوظ کرے گی۔ٹائمز آف انڈیا کے مطابق واٹس ایپ کی طرف سے گزشتہ سال کئی نئے فیچرز متعارف کروائے گئے جن میں سے ایک ’یو پی آئی‘ سروس تھی جس کے ذریعے ٹرانزیکشنز اور پے منٹس کی جا تی ہیں۔ نئی پرائیویسی پالیسی میں اس سروس کے ذریعے بھی صارفین کا ڈیٹا محفوظ کرنے کے متعلق بتایا گیا ۔ اس کے علاوہ صارفین کی لوکیشن اور دیگر معلومات بھی محفوظ کرنے کے متعلق بھی اس نوٹیفکیشن کے ذریعے صارفین کو آگاہ کیا گیاتھا۔ نئی پرائیویسی پالیسی کے تحت اب واٹس ایپ صارفین کا ڈیٹا فیس بک، انسٹاگرام اور فیس بک کی دیگر سروسز کے ساتھ شیئر بھی کیا جائے گا۔بتایا جا رہا ہے کہ واٹس ایپ کا ڈیٹا فیس بک اور فیس بک کی ملکیت دیگر سوشل میڈیا ایپلی کیشنز کے ساتھ شیئر کرنے کا مقصد ان تمام سروسز کو زیادہ بہتر طریقے سے باہم مربوط کرنا ہے۔ یقینا بہت سے لوگ اس بات پر متفکر ہوں گے کہ اب واٹس ایپ بھی ان کا ڈیٹا محفوظ کرکے فیس بک اور دیگر کمپنیوں کو مہیا کرے گی تاہم ان کے پاس ” آئی ایگری” پر کلک کرنے کے سوا کوئی چارہ بھی نہیں کیونکہ اگر آپ نئی پرائیویسی پالیسی پر رضامند نہیں ہوتے تو آپ واٹس ایپ استعمال ہی نہیں کر سکیں گے۔
