صحافیوں کی جبری برطرفیوں اور تنخواہوں میں کٹوتی کے خلاف جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے فیصلے کے مطابق میڈیا ہاؤسز کے گھیراؤ کے دوسرے مرحلے میں سینکڑوں صحافیوں نے لاہور پریس کلب تا دنیا گروپ احتجاجی ریلی نکالی اور دنیا گروپ کا گھیراؤ کرکے احتجاج کیا ۔ دنیا گروپ کے باہر احتجاجی مظاہرے سے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے کنوینیئرر اعظم چودھری، ممبران جوائنٹ ایکشن کمیٹی محمد شہباز میاں ، ارشد انصاری، شہزاد حسین بٹ،نعیم حنیف، رحمان بھٹہ، خواجہ نصیراور اعجاز منظور کھوکھرنے خطاب کیا ۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے کنوینیئر اعظم چودھری نے کہا کہ ہم نے میاں عامر کو بطور چیئرمین پی بی اے خط لکھا اور دنیا سمیت باقی اداروں سے بھی کارکنوں کے معاشی مسائل پر توجہ دینے کا کہا اور29 اکتوبر کو احتجاج کی کال دی جس پرمیاں عامر محمود ، سلمان غنی، سہیل احمداور انتظامیہ کے افراد سے کنوینیئر اعظم چودھری، ارشد انصاری، شہزاد حسین بٹ، ضیاءاللہ نیازی، رحمان بھٹہ اور اعجاز منظور کھوکھرسے مذاکرات ہوئے جس میں جوائنٹ کمیٹی کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ برطرف شدہ کارکنوں کو بحال، مزید برطرفیوں کا سلسلہ بند اور ایک لاکھ روپے تک تنخواہ لینے والے کارکنوں کی تنخواہ میں کٹوتی نہ کی جائے جس پر میاں عامر نے معاملہ کا ادراک کرکے دو روز میں معاملہ حل کرنے کی یقین دہانی کروائی پھر ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود دنیا گروپ کی جانب سے دوبارہ رابطہ نہ ہواجس پر جمعرات کی شام ہم میاں عامر کی وعدہ خلافی پر دنیا گروپ کے باہر احتجاج پر مجبور ہیں ،انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی بی اے کے معتبر عہدے پر بیٹھے میاں عامر محمود کے ادارے دنیا گروپ سے اب تک 100 سے زائد کارکنوں کو جبری برطرف کیا جا چکا ہے ، انہوں نے کہا کہ اپنے کارکنوں کو بھوکا مرتا نہیں دیکھ سکتے، تمام میڈیا مالکان سن لیں اگر کارکنوں کے بچے بھوکے رہیں گے تو ہم آپ کو بھی آرام سے نہیں رہنے دیں گے۔ دنیا گروپ کے باہر احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ شاید میڈیا مالکان صحافیوں کے معاشی قتل کو اپنا حق سمجھنا شروع ہو گئے ہیں، پنجاب اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں دنیا گروپ کے خلاف بھرپور احتجاج کیا جائے گااورقانونی چارہ جوئی بھی کی جائے گی، ہمیں امید دلائی گئی تھی کہ بطور چیئرمین پی بی اے میاں عامر محمود دوسرے گروپس سے بھی کارکنوں کے حق میں بات کریں گے مگر ہمیں مسلسل لالی پاپ دیا جاتا رہااور کارکنوں کے کاز کو نقصان پہنچایا گیا، مقررین نے مزید کہا کہ آج دنیا گروپ کے باہر پہلا احتجاج ہے اگر برطرف شدہ کارکنان بحال نہ ہوئے اور تنخواہوں میں کٹوتی واپس نہ لی گئی تو ہم میاں عامر محمود کی ماڈل ٹاﺅن میں رہائش گاہ پر بھی احتجاج کریں گے اور انکا سماجی بائیکاٹ بھی کروائیں گے، ہم مالکان کو معاشی قتل کی غنڈہ گردی نہیں کرنے دیں گے۔۔
دنیا نیوز کے باہر احتجاج کے دوران کیا کچھ ہوا۔۔؟؟
Facebook Comments