تحریر: سید شبیہ حسن عابدی ،اینکرپرسن
چیر مین نئی بات میڈیا گروپ، پروفیسر ڈاکٹر چوہدری عبدالرحمٰن صاحب وقت کا فرعون جبکہ ایگزیکٹیو ڈائریکٹرنصراللہ ملک صاحب، ڈائریکٹر نیوز، نیو نیوز محمد عثمان صاحب اور دیگر انتظامیہ چیرمین صاحب کے ٹاؤٹ جو اپنی نوکریاں پکی کرنے کے چکرمیں ورکرز کا احتسال کرنے میں لگے ہیں۔
یہ ہیں وہ الزامات جو آج سے چند ماہ پہلے ہمارے افسران پر لگائے گئے تھے۔ ملک میں کرونا کی وبائی صورت حال سے جہاں ملکی معیشت کو دھچکا لگا وہیں پر کروباری حالات کہ وجہ سے ہمارے ادارے کو بھی نقصان پہنچا۔ ہمارے افسران کے اپنے ورکرز سے تعاون مانگا۔ تنخواہوں میں کٹوتی اس وعدے سے ہوئی کہ بہتر حالات کی صورت میں کٹوتی واپس ہوجائے گی۔ پھر کیا تھا ایک کہرام مچ گیا اور مندرجہ بالا قسم کے تضحیک آمیز الفاظ سے ہمارے افسران کو نوازا گیا۔
جو ہوا سو ہوا۔ میرا سوال یہ ہے کہ۔۔۔۔۔۔۔
آج جب صورتِ حال بہتر ہو گئی، ہمارے افسران نے اپنے وعدے مکمل وفا کر دیئے۔ چیر مین صاحب نے نہ صرف کرونا کٹ مکمل واپس لے لیا بلکہ گزشتہ بقایا جات کی پائی پائی بھی واپس لوٹا دی تو یہ خاموشی کیوں ہے بھائی۔ کہاں گئے وہ لوگ جو کہتے تھے کہ انکے وعدوں کا اعتبار مت کرنا سیٹھ سیٹھ ہوتا ہے۔ کہاں گئے جو کہتے تھے کہ ملک صاحب نے وہی کرنا ہے جو مالکوں کو خوش کرنے کے لیے ہوتا ہے، کہا گئے وہ لوگ جو کہتے تھے عثمان صاحب بیبے آدمی ہیں لاروں کے سوا کُچھ نہیں دینگے۔ صحافی بھائیوں نے ورکرز کے حق کی آواز بلند کی لیکن آج اس موڑ پر کُچھ نہیں کہیں گے جب ورکرز کی جیب گرم کی ہمارے افسران نے۔ افسوس سب خاموش ہیں کیونکہ کسی کو کیا پتہ کے کس نے کتنی محنت کی ہو گی۔ او کوئی شرم کرو کُچھ کرو نا کرو شکریہ ہی ادا کردو افسران و مالکان کا۔
ملک صاحب، عثمان صاحب، چیرمین صاحب نیو ٹی وی،،،، آپکا بہت بہت شکریہ۔۔(سید شبیہہ حسن عابدی، اینکرپرسن نیونیوز)۔۔