تحریر: فرحان خان ۔
امریکا میں مقیم صحافی شاہین صہبائی نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ واحد پاکستانی صحافی ہیں جنہیں وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا کے دوران ان کے ساتھ پاکستانی سفارت خانے کے ماسٹر بیڈ روم میں 45 منٹ تک ون آن ون ملاقات کا موقع ملا ہے۔ ان کے بقول عمران خان کہتے ہیں کہ ” یہ بیڈ روم کسی بھی فائیو اسٹار ہوٹل کے بیڈ روم سے اچھا ہے۔۔اس انٹرویو میں شاہین صہبائی نے اپنی صحافتی عظمت اور پیش بینی کی صلاحیت کے بار بار حوالے دیے اور بتایا ہے کہ عمران خان سیاست دانوں کے احتساب کے ساتھ ساتھ میڈیا پرسنز کے کڑے احتساب کے لیے بھی پر عزم ہیں اور کہتے ہیں ” میں انہیں نہیں چھوڑوں گا”، صہبائی کے بقول انہوں نے گھر کا بھیدی ہونے کے ناتے وزیراعظم کو میڈیا انڈسٹری کے کچھ اہم ناموں سے بھی آگاہ کیا ہے جن کی گردن دبوچی جا سکتی ہے۔
صہبائی صاحب کا کہنا ہے کہ انہوں نے وزیراعظم کو بتایا کہ امریکا کے کئی سرمایہ کار اب بھی رکوڈک میں انویسٹمنٹ کے لیے تیار ہیں۔ ان کے بقول یہ سن کر عمران خان کی آنکھیں پھیل گئیں اور انہوں نے کہا کہ ” مجھے فوراً ان سرمایہ کاروں کے رابطہ نمبرز دیں ، میں انہیں جلد پاکستان بلاؤں گا” ۔
شاہین صہبائی کے بقول عمران خان کہتے ہیں کہ نیب کا ادارہ بالکل آزاد ہے ، ہم نے اس کے احتساب کے عمل پر اثر انداز ہونے کی کوشش نہیں کی ، یہی وجہ ہے کہ ہم نے علیم خان ایپی سوڈ گوارا کر لی۔شاہین صہبائی کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان کی وزیراعظم کے ساتھ ون آن ون ملاقات کے دوران نیچے بہت سے اعلیٰ عہدے دار ان کے منتظر تھے اور عملے کے لوگ بار بار دروازے کھٹکھٹا رہے تھے۔ جب میں ملاقات کر کے نکلا تو ان کے چہروں پر ناگواری عیاں تھی۔۔۔آخر میں شاہین صہبائی نے لکھا کہ عمران خان نے انہیں سرپرائز گفٹ کے طور پر اپنا نیا پرسنل فون نمبر بھی عطا کیا۔۔
(یہ انٹرویو کہیں شائع ہوا یا نہیں ، علم نہیں ، اس کی پی ڈی فائل صہبائی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ کر کے لکھا کہ چینلز چاہیں تو اٹھا لیں۔ سو چینلز نے اٹھا لیا ،میں نے دفتر سے نکلتے ہوئے اے آر وائے پر اس انٹرویو کی خبر چلتے دیکھی۔۔۔(فرحان خان )