firdous ashiq awan ke samne sahafion ka ahtejaaj

وزیراعظم میڈیا کو طاقت سمجھتے ہیں، فردوس عاشق

وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان میڈیا کو اپنی طاقت سمجھتے ہیں نئی میڈیا پالیسی میں میڈیا ورکرز اور میڈیا ہاوسز کے مسائل مستقل بنیادوں پر حل ہونگے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان فیڈرل یونین آف  جرنلٹس کے   اعلی سطحی وفد سے وزارت اطلاعات میں خصوصی ملاقات کے دوران کیا اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات محترمہ زاہدہ پروین اور ڈی جی آئی پی سہیل احمد خان بھی موجود تھے  میڈیاوفد کی قیادت پی ایف یو جے کےصدر جی ایم جمالی کر رہے تھے وفد میں راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے صدر شکیل احمد، ایپنک کے لوکل چئیرمین اور سیکرٹری جنرل آر آئی یو جے محمد صدیق انظر،نائب صدر پی ایف یو جے علی کاظم ،نائب صدر افتخار مشوانی، اسد تنولی،نعیم سندھو،عبدالرحمن،شبیر مغل،سفیر حسین بخاری،اور سنی بھٹی شامل تھے وفد نے معاون خصوصی کو میڈیا کے مسائل کے حوالے سے آگاہ کیا۔جی ایم جمالی نے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کو بتایا کہ میڈیا کی عالمی تنظیم انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس(آئی ایف جے)کے صدر کی سربراہی میں ایک اعلی سطح وفد پاکستان کے دورے پر آرہا ہے جو پاکستان میں میڈیا ورکرز کو درپیش مسائل اور ان کی جان کو خطرات کے حوالے سے رپورٹ مرتب کرے گا اور یہ رپورٹ اقوام متحدہ میں پیش کی جائے گی۔معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پاکستان میں امن و امان کا سہرا وزیراعظم عمران خان کو جاتا ہے جن کی پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان دنیا میں تیزی سے ترقی کرنے والا ملک بن گیا ہے انہوں نے کہا کہ وزارت اطلاعات میڈیا اور حکومت کے درمیان پل کا کردار ادا کر رہی ہے یہ تعلقات ہر آنے والے دن میں مظبوط ہو رہے ہیں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت پر میڈیا ورکرز اور میڈیا مالکان کو ایک جگہ بٹھا کر مسائل کا کا حل نکالیں گے میڈیا ورکرز کی جاب،ہیلتھ اور سوشل سیکورٹی ہمارا ہدف ہے اسے بہتر بنائیں گے اور وزیراعظم کی سربراہی میں قائم ہونے والی کمیٹی میں میڈیا کے تمام نمائندوں کو شامل کریں گے انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی کے لئے میڈیا کا فعال تعاون بہت ضروری ہے ہمیں امید ہے میڈیا یہ تعاون جاری رکھے گا۔صدر پی ایف یو جے جی ایم جمالی نے کہا کہ بڑے میڈیا مالکان میڈیا ورکرز کے حقوق سلب کر رہے ہیں ایک طرف یہ بڑے شہروں میں اپنے میڈیا ہاوسز بند کر رہے ہیں اور دوسری طرف انہی شہروں سے سرکاری اشتہار لے رہے ہیں ہیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایسے اخبارات کے ڈیکلریشن منسوخ کئے جائیں اور ان اخبارات کی دوبارہ شفاف اے بی سی کرایا جائے انہوں نے یہ بھی  مطابہ کیا کہ ایملیمنٹیشن ٹربیونل کے ججز کی تعداد میں اضافہ کیا جائے تاکہ میڈیا ورکرز کے مقدمات کا فیصلہ جلدی ہو سکے جس پر معاون خصوصی نے سیکرٹری اطلاعات کو رپورٹ مرتب کرنے کی ہدایت کی۔۔

How to Write for Imran Junior website
How to Write for Imran Junior websitezir 
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں