اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے وزیراعظم عمران خان کے گزشتہ روز پیکا قانون سے متعلق قوم سے خطاب پر اہم ریمارکس دیے۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ وزیراعظم کے خطاب سے لگا انہیں کسی نے درست نہیں بتایا کہ ہتک عزت کا قانون پیکا سے الگ بھی موجود ہے، ایسا لگتا ہے وزیر اعظم کی کسی نے ٹھیک سے معاونت نہیں کی۔چیف جسٹس ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے پیکا آرڈیننس کے خلاف لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے اس درخواست کو بھی پہلے سے زیرالتوا درخواستوں کیساتھ یکجا کر دیا۔درخواستگزار نے کہا کہ ایف آئی اے کے پاس پرائیویٹ تنازعات میں پڑنے کا اختیار ہی نہیں۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ یہاں تو قانون نافذ ہی ناقدین کیخلاف کیا جاتا ہے، وفاقی تحقیقاتی ادارہ یقینی بنائے کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی میں کوئی کارروائی نہ کی جائے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 10 مارچ تک ملتوی کر دی۔
وزیراعظم کو کسی نے پیکاآرڈیننس پر درست گائیڈ نہیں کیا، ہائیکورٹ۔۔
Facebook Comments