PIA ke ishteharaat tehqeqaat ka hukum jaari

وزیراعظم کی عدالت آمد، صحافی زخمی۔۔

اسلام آ باد ہائی کورٹ آمد پر صحافیوں نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کو روک لیا۔صحافیوں نے وزیرِ اعظم سے پولیس کے ناروا سلوک کی شکایت کی۔ایک صحافی نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کو بتایا کہ پولیس کے دھکے سے ایک نجی ٹی وی کا صحافی زخمی ہوا ہے۔وزیرِ اعظم شہبازشریف نے صحافیوں کو ذمے دار پولیس اہلکاروں کے خلاف ایکشن لینے کی یقین دہانی کرائی۔واضح رہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف آج لاپتہ افراد کے کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے تھے۔قبل ازیں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ، وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب اور اعظم نذیر تارڑ بھی اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے۔ وزیراعظم کی آمد پر صحافیوں نے پولیس کے ناروا رویے سے متعلق شکایت کی، جس پر وزیراعظم نے کارروائی کی یقین دہانی کروائی۔ کمرہ عدالت میں وزیراعظم شہباز شریف سے مدثر نارو کے بیٹے نے اپنی دادی کے ساتھ ملاقات کی۔وزیراعظم کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی سے قبل عدالت کے اطراف سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے جب کہ پولیس اور اسپیشل برانچ کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی۔ پولیس کی جانب سے عدالت کے آنے جانے والے راستوں  پر خاردار تاریں بچھا دی گئی تھیں جب کہ غیر متعلقہ افراد کا داخلہ ممنوع تھا۔ہائی کورٹ میں صرف رجسٹرار کی طرف سے جاری فہرست کے مطابق ہی افراد کو داخلے کی اجازت دی گئی۔پیشی سے قبل لاپتا افراد کے لواحقین عدالت پہنچ گئے تھے، جن میں لاپتا صحافی مدثر نارو کا بیٹا اور آمنہ مسعود جنجوعہ بھی شامل تھیں۔ علاوہ ازیں آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خان بھی اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچے۔واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے جولائی میں لاپتا افراد کیس میں حکم جاری کیا تھا  کہ لاپتا افراد 9 ستمبر تک بازیاب نہ ہوئے تو وزیر اعظم خود پیش ہوں۔ جس کے بعد وزیراعظم نے گزشتہ روز ہائی کورٹ میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔اہم کیس کی وجہ سےآج اسلام آباد ہائی کورٹ میں کسی دوسرے کیس کی سماعت مقرر نہیں کی گئی تھی۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں