نیوز پیپرز ایڈیٹرز اور ممتاز ٹی وی چینلز کے ڈائریکٹر نیوز پر مشتمل فورم ایڈیٹرز فار سیفٹی نے وزیراعظم عمران خان سے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ کو صحافیوں کے تحفظ سے متعلق بل کو موجودہ شکل میں منظوری دینے کے لیے قائل کریں۔کنوینر ظفر عباس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ بل صحافیوں کو ہر طرح کے خطرات اور خوفزدہ کرنے کی کارروائیوں سے تحفظ دیتا ہے بل پر عمل درآمد ہونے سے صحافی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں بغیر خوف کے ادا کرسکیں گے۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ انسانی حقوق کی وزارت کے تیار کردہ بل کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے تاکہ منظوری کے بعد صحافیوں اور میڈیا کے دیگر افراد کے تحفظ کا جامع قانون بن سکے۔کنوینر ظفر عباس نے کہا کہ انسانی حقوق کی وزارت کا تیار کردہ بل ہر لحاظ سے جامع ہے اور کئی امور کو کور کرتاہے، جس میں صحافیوں کے قتل، تشدد اور خوفزدہ کرنے کے معاملات کی انکوائری کے لیے سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی زیر نگرانی انکوائری کمیشن کا قیام شامل ہے۔تنظیم کے بیان میں حکومت کو یاد دہانی کرائی گئی ہے کہ حالیہ دس دنوں میں سندھ اور خیبر پختونخوا میں مزید دو صحافیوں کو قتل کیا گیا ہے، ناصرف یہ بلکہ تین دہائیوں کے دوران فرائض کی ادائیگی کے دوران 70 کے قریب صحافی قتل کیے جا چکے ہیں لیکن بدقسمتی سے صرف تین کے کیس ہی حل کیے جاسکے ہیں۔ایڈیٹرز فار سیفٹی کے بیان میں وزارت انسانی حقوق کے تیار کردہ بل کا خیرمقدم کیا گیا جس کامقصد صحافیوں کو اغوا، تشدد، قتل اور خوفزدہ کرنے سے تحفظ دینا ہے، بل منگل 25 فروری 2020 کو وفاقی کابینہ میں پیش کیا گیا تاہم نامعلوم وجوہات پر کابینہ نے اسے وزارت اطلاعات کےتیار کردہ بل کے ساتھ جوڑنےکا فیصلہ کیا اور جائزے کے لیے وزارت قانون کو بھجوایا گیا ہے۔
وزیراعظم سے صحافی بل منظور کرانے کا مطالبہ۔۔
Facebook Comments