کورونا وائرس سے متعلق پریس بریفنگ میں میر شکیل الرحمان کی گرفتاری اور میڈ یا پر پابندیوں سے متعلق معروف اینکر پرسن روف کلاسرا کے سوال پر وزیراعظم بھڑک اٹھے ۔تفصیل کے مطابق روف کلاسرا نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں لگاشائد آپ میڈ یا سے ناراض تھے ،میڈ یا کے خلاف قوانین بناتے رہے ،آپ کی کابینہ کے ہر ایجنڈے میں میڈ یا پر پابندی سے متعلق گفتگو ہوتی رہی ،اس موقع پر فردو س عاشق اعوان نے کہا کہ سوال کریں لیکن روف کلاسرا نے کہا کہ تھوڑا کمنٹ کرنے کی اجازت دے دیں ،وزیراعظم پہلے بھی سنتے تھے اور اب بھی سنتے ہیں ۔میڈ یا کو ٹائٹ کرنے کے لیے قوانین لائے گئے اس کے بعد ہم نے دیکھا کہ میر شکیل الرحمان کو بھی گرفتار کرناآپ کے ذہن میں تھا ۔ڈاکٹر دانش کی زلفی بخاری کے خلاف تنقید پر حکومت نے ان کا پروگرام بند کرایا ،یہ ایک خدشہ ہے کہ پورا ملک خطرناک صورتحال میں ہے اور آپ کی میڈ یا کے ساتھ لڑائی ہے ،ایران کا بارڈر کھولنے کے حوالے سے آپ کے پاس وقت تھا فیصلہ لینے کا لیکن صحیح فیصلہ نہیں ہوا ۔وزیراعظم نے کہا کہ اس موقع کو کورونا سے متعلق استعمال کریں تا کہ لوگوں کو کورونا سے متعلق سمجھ آئے ،آپ جویہ ساری باتیں کر رہے ہیں ،میں ایک میڈ یا پر بات کہہ دوں جس طرح میڈ یا کو پاکستان میں آزادی ہے ،میں چیلنج کرتا ہوں کہ کسی مغربی جمہوریت میں دکھا دیں ، میں مغربی جمہوریت کو سمجھتا ہوں ۔جس طرح کے الزامات یہاں لگتے ہیں ،اگر وہاں لگائے جائیں تو وہاں کے قوانین کے مطابق اتنے جرمانے ہوں کہ آپ کے اخبار بند ہو جائیں یا چینل بند ہو جائیں گے اس وقت مجھ سے میڈ یا کی بات نہ کریں ،کرونا کی بات کریں ۔
وزیراعظم کا رؤف کلاسرا کو چیلنج۔۔۔
Facebook Comments