خصوصی رپورٹ۔۔
اینکر پرسن وسیم بادامی کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابق ٹوئٹر) پر فالو کرنے والے صارفین گذشتہ روز اُس وقت حیران ہوئے جب اُن کے اکاؤنٹ سے عجیب و غریب ٹویٹس سامنے آنا شروع ہوئے۔آے آر وائی پر ’الیونتھ آور‘ نامی کرنٹ افیئرز شو کے میزبان کے اکاؤنٹ پر گذشتہ دن دوپہر کے وقت پہلے ایک ٹویٹ آئی جس میں وہاں لکھا گیا تھا ’ہیلو‘ اور اُس کے ساتھ دل کی ایموجی تھی۔اس کے ایک گھنٹے بعد اکاؤنٹ سے ٹویٹ کی گئی ’میرے پاس بتانے کے لیے ایک راز ہے، کون سنے گا؟ابتدا میں کچھ صارفین کو لگا کہ یہ حالات حاضرہ سے متعلق کوئی بات ہے، لیکن اس دوران وسیم بادامی کے ٹی وی چینل سے منسلک ایک اور اینکر اور ان کے ساتھی اقرار الحسن نے اپنے اکاؤنٹ سے ٹویٹ کر کے آگاہ کیا کہ وسیم بادامی کا اکاؤنٹ ’ہیک‘ ہو گیا ہے اور اس سے آنے والی ٹویٹس کو سنجیدہ نہ لیا جائے۔
اقرار الحسن کی اسی ٹویٹ کے نیچے، بظاہر اسی ہیکر نے جس نے وسیم بادامی کا اکاؤنٹ ہیک کیا ہے، لکھا ’تمہارا بھی کروں۔‘ جس کے جواب میں اقرار الحسن نے طنزیہ انداز میں کہا ’باس میں نے آپ کو کیا کہا ہے؟اس کے بعد بھی وسیم بادامی کے اکاؤنٹ سے ٹویٹس کرنے کا سلسلہ جاری رہا اور اس دوران وسیم بادامی اور ان کی فیملی کی چند تصویر بھی شیئر کی گئی۔یہ اکاؤنٹ جس کے 51 لاکھ سے زیادہ فالوروز ہیں ابھی تک بظاہر بحال نہیں ہو سکا ہے۔
اینکر وسیم بادامی پاکستان کی وہ پہلی معروف شخصیت نہیں جن کا اکاؤنٹ ہیک ہوا ہے۔اس سے پہلے سال 2022 میں عمران خان کا انسٹاگرام اکاؤنٹ تھوڑی دیر کے لیے ہیک ہوا تھا۔ اس کے علاوہ علی ترین کا اکاؤنٹ ہیک ہوا تھا جبکہ سابق کرکٹر وقار یونس نے بھی اپنا ٹوئٹر اکاؤنٹ ’ہیک‘ ہونے کا اس وقت دعویٰ کیا تھا جب ان کے اکاؤنٹ کی جانب سے ایک پورن ویڈیو کلپ کو لائیک کیا گیا۔ماضی میں پاکستانی اداکارہ اور ماڈل نادیہ حسین نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ کے ذریعے بتایا تھا کہ ان کا فیس بک فین پیج ہیک کر لیا گیا ہے۔اس واقعے کے ٹھیک ایک ماہ بعد معروف اداکار و گلوکار فرحان سعید نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ پر مداحوں سے ہیک ہونے والے اپنے اکاؤنٹ کو رپورٹ کرنے کی استدعا کی تھی۔سنہ 2019 میں پاکستان کے اوپننگ بلے باز فخر زمان کا انسٹا گرام اکاؤنٹ ہیک ہوا تھا جس کے بارے میں فاسٹ بولر شاہین آفریدی نے صارفین کو ٹوئٹر پر آگاہ کیا تھا۔
ہیک ہونے کا رجحان پاکستان تک محدود نہیں ہے۔بالی وڈ اداکار امیتابھ بچن کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کو جون 2019 میں ہیک کر دیا گیا تھا. ترکی سائبر آرمی ’ایلیڈیز ٹم‘ نے اس کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ہیکرز نے امیتابھ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اس وقت کے پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی تصویر لگا دی تھی۔امیتابھ بچن کے بعد گلوکار عدنان سمیع کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بھی ہیک ہوا تھا اور ان کی پروفائل پر بھی عمران خان کی تصویر لگا دی گئی تھی۔تو ایسے میں سوال یہ ہے کہ آپ اپنا ٹوئٹر یا دیگر سوشل میڈیا اکاؤنٹس کیسے محفوظ بنا سکتے ہیں؟ماہرین کے مطابق اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کو کسی حد تک ’ٹو فیکٹر اوتھینٹیکیشن‘ کے فیچر کے ذریعے محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔ملٹی فیکٹر ویریفیکیشن یا ٹو سٹیپ اوتھینٹیکیشن ایک ایسا فیچر ہے جس کے تحت کسی کمپیوٹر صارف کو دو یا اس سے زیادہ ثبوت فراہم کرنے کے بعد ہی اس ویب سائٹ یا پلیٹ فارم تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔
مثال کے طور پر اپنے سوشل میڈیا کے اکاؤنٹ میں داخل ہونے کے لیے صارفین کو اپنے خفیہ پاس ورڈ کے ساتھ موبائل فون پر دیا گیا کوڈ بھی درج کرنا پڑتا ہے۔سوشل میڈیا پلیٹ فارمز صارف سے ایسی سوالات پوچھ سکتے ہیں جس کا علم صرف انھیں خود ہو سکتا ہے۔اس کے تحت صارفین کو او ٹی پی (یعنی ایک مرتبہ لاگ اِن کرنے کے لیے دیے جانے والا کوڈ) فون نمبر یا ای میل پر دیا جاتا ہے۔ایک وقتی پاس ورڈ صارف کو بھیجا جاتا ہے جو بتائے بغیر اس اکاؤنٹ میں کوئی داخل نہیں ہو سکتا۔
یہ ایسا ہے جیسے آپ اے ٹی ایم سے پیسے نکلوانے جائیں۔ ایک صارف کے پاس نہ صرف بینک کا اے ٹی ایم کارڈ اپنی ملکیت میں ہونا ضروری ہوتا ہے بلکہ پِن کوڈ نمبر بھی درج کرنا پڑتا ہے جس کا علم صرف صارف کو ہونا چاہیے۔دوہزار بیس میں بی بی سی سے بات کرتے ہوئے انٹرنیٹ پر صارفین کے حقوق کی کارکن نگہت داد کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر اپنے اکاؤنٹ محفوظ بنانے کے لیے صارفین کو اپنا مضبوط پاسورڈ باقاعدگی سے تبدیل کرنا چاہیے اور اسے کسی ای میل یا صفحے پر درج نہیں کرنا چاہیے۔ الگ الگ اکاؤنٹ کے پاس ورڈ مختلف ہونے چاہییں۔ان کا کہنا تھا کہ ’کسی مشکوک لنک پر کلک نہیں کرنا چاہیے۔‘
نگہت بتاتی ہیں کہ بعض اوقات معروف شخصیت کو ہدف بنانے کے لیے انھیں خاص ای میل یا پیغامات بھیجے جاتے ہیں تاکہ ان کے اکاؤنٹ ہیک کیے جا سکیں۔امید ہے کہ سائبر سکیورٹی سے متعلق ان مشوروں کا فائدہ اٹھا کر مستقبل میں لوگ اپنا سوشل میڈیا اکاؤنٹ ’ہیک‘ ہونے سے بچا سکیں گے۔اگر ایکس اکاؤنٹ ہیک ہو جائے تو پھر کیا کیا جائے؟اگر کسی وجہ سے کسی کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ ہیک ہو جائے اور اس کے پاس اکاؤنٹ تک رسائی نہیں رہتی تو وہ ایکس (سابق ٹوئٹر) کے ’ہیلپ سینٹر‘ کے لنک پر جا کر وہ موجود فارم میں تفصیلات درج کر کے بھی اپنا اکاؤنٹ واپس حاصل کر سکتے ہیں۔ہیلپ سینٹر کے لنک پر پوچھا جاتا ہے کہ کیا آپ ہیک ہونے کے بعد بھی اپنا ایکس اکاؤنٹ استعمال کر سکتے ہیں۔اس سوال کے جواب کے مطابق آپ کو اگلا سوال دیکھایا جاتا ہے۔
اگر اکاونٹ تک رسائی نہیں رہی تو صارف سے اس کا ہینڈل اور اکاؤنٹ سے منسلک ای میل کا پوچھا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ پوچھا جاتا ہے کہ آخری دفعہ اکاؤنٹ تک رسائی کب ہو رہی تھی اور پھر پوچھا جاتا ہے کہ اکاؤنٹ بناتے ہوئے کون سا ای میل یا فون نمبر استعمال کیا گیا تھا۔
اس کے بعد آپ سے مزید معلومات لی جاتی ہیں کہ آیا اس ای میل تک آپ کی رسائی ہے یا جو فون نمبر آپ نے بتایا ہے اس پر آپ کو ایس ایم ایس موصول ہو جاتا ہے، آپ کس ملک میں مقیم ہیں، آپ کو کیا شک ہے کہ کیسے آپ کا اکاؤنٹ ہیک ہوا، اپنے مسئلے کی تفصیل لکھیے، اگر کوئی سکرین شاٹ ہے تو وہ ہیلپ سینٹر کو فراہم کیجیے۔یہ معلومات جمع کروائی جاتی ہیں اور اس کے بعد ایکس رسائی بحال کرنے کے لیے مناسب کارروائی کرتا ہے۔
اگر آپ کہتے ہیں کہ آپ کو اکاؤنٹ کی رسائی حاصل ہے تو وہ آنے والے فارم میں آپ سے آپ کا ای میل، یوزر نیم یا فون نمبر وغیرہ مانگے جاتے ہیں۔ اس کے بعد آپ کے ای میل یا نمبر پر کوڈ بھیجا جاتا ہے۔ کوڈ کے کامیابی سے اندراج کے بعد ایکس آپ کو نیا پاس ورڈ درج کرنے کا کہتا ہے۔(بشکریہ بی بی سی اردو)۔۔