وقت نیوز کی مالکن رمیزہ مجید نے چینل کو دوبارہ لانچ کرنے کا اعلان اس وقت کیا ہے جب الیکشن قریب آ گئے ہیں ذرائع کے مطابق اس میں ایک جانب سےغیرملکی کمپنی پیسے لگائے گی تو دوسری جانب رمیزہ کی جانب سے مسلم لیگ ن کی جانب سے پیسے لگانے کی بھی افواہ گردش میں ہے۔۔۔ چند روز قبل نوائے وقت کے چیف رپورٹر ندیم بسرا نے اس سلسلہ میں نئے رکھے جانے والے رپوٹنگ اسٹاف کے انٹرویو بھی کئے، مگر اکثر انٹرویو دینے والوں نے تنخواہ کی بروقت ادائیگی بارے اپنے خدشات کا اظہار بھی ندیم بسرا سے اس طرح کیا کہ ماضی میں بھی اس ادارے کا تنخواہوں کے معاملہ میں ریکارڈ اچھا نہیں ہے اور نوائے وقت کی اپنی تنخواہیں کئی کئی ماہ کی پینڈنگ ہیں، اس بات کی کیا گارنٹی ہے کہ اگر کسی اور ادارہ سے چھوڑ کر وقت نیوز کا حصہ بنیں تو ہمیں بروقت تنخواہیں ملیں گی۔ یاد رہے کہ اس سے قبل عارف نظامی مرحوم ادارہ ندائے ملت(نوائے وقت کمپنی) کی وراثت کا کیس بھی کر چکے تھے جوکہ ان کی زندگی میں شاید کسی ڈیل کی وجہ سے ختم ہوا اب دوسری جانب مجید نظامی مرحوم کی جانب سے کمپنی ندائے ملت کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے کئی ممبران نے بھی کیس فائل کیا ہوا۔۔۔ اب 25 دسمبر تک چینل لانچ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے مگر جس سست روی سے یہ کام جاری ہے اس کا اتنی جلدی ہونا مشکل لگ رہا ہے جبکہ چینل کی اصل کمائی کا ذریعہ الیکشن کا بھی فروری میں کرانے کا اعلان ہو چکا ہے ۔