waqar zaka ke khilaaf aik saal baad chalaan jama

وقار ذکا  بٹ کوائن کیس کے تفتیشی افسر کا تبادلہ۔۔

کراچی سائبر کرائم میں گزشتہ برس سے جاری مقدموں اور انکوائریوں کی تحقیقات میں دانستہ تاخیر، سائلین اور نامزد ملزمان سے ’’معاملات‘‘ مبینہ طور پر طے کرنے کی بازگشت ایف آئی اے میں زبان زدعام تھی اور یہی وجہ رہی کہ سائبر کرائم کراچی کے سربراہ ایڈیشنل ڈائریکٹر عمران ریاض کا اسلام آباد تبادلہ کردیا گیا۔ دستاویزات اور اطلاعات کے مطابق شہریار کے خلاف 4مقدمات اور 3انکوائریوں میں دانستہ عرصے سے تاخیر پر تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ چند یوم قبل سائبر کرائم سرکل کراچی کے قائم مقام سربراہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر محمد اقبال نے مذکورہ افسر کو مقدمہ نمبر 9/2022 (بٹ کوائن ڈیلر وقار ذکاء کے خلاف) 23/2022 (برہنہ وڈیو شیئر کرنے) 25/2022 (فنانشل فراڈ) اور 9/2021(سافٹ ویئر کمپنی ایب ٹیک کے خلاف) جبکہ انکوائری نمبر 498/2020(غیر ملکی کمپنی کی ساکھ مجروح کرنے) 563/2020(فنانشل فراڈ) اور 617/2020(ڈیٹا چوری اور ایک دوسری کمپنی بنا کر فائدہ اُٹھانا) شامل ہیں۔ پھر شہریار کو اس حوالے سے وضاحتی مراسلہ تحریر کیا گیا جس پر اس نے جواب دیئے، وہ تسلی بخش نہیں رہے اور محمد اقبال نے سائبر کرائم کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل عاصم قائم خانی کو مراسلہ لکھا کہ مذکورہ معاملے پر کارروائی کی جائے جس پر اے ڈی جی نے مندرجہ بالا مقدمات اور انکوائریوں کی دوبارہ تحقیقات کے لیے ڈپٹی ڈائریکٹر شہباز خان کو فیکٹ فائنڈنگ افسر نامزد کیا ہے جنہوں نے کارروائی شروع کردی ہے۔ اسی حوالے سے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل عاصم قائم خانی سے رابطہ کیا گیا اور ان کو ایک مختصر میسج کہ ’’کیا شہریار کے خلاف کوئی فیکٹ فائنڈنگ تحقیقات جاری ہیں‘‘ بھیجا گیا مگر اُنہوں نے بھی جواب نہیں دیا اور نہ ہی قائم مقام سرکل انچارج محمد اقبال اور قائم مقام ایڈیشنل ڈائریکٹر احمد ضعیم نے جواب دیا۔ اسی حوالے سے اسسٹنٹ ڈائریکٹر شہریار سے بھی ان کے کمنٹس مانگے گئے مگر اُنہوں نے کمنٹس دینے سے اجتناب کیا۔ مذکورہ معاملات کے حوالے سے نئے تعینات شدہ ڈائریکٹر جرل ایف آئی اے محسن بٹ کو بھی میسج کردیا گیا تھا۔

آزاد صحافت پر یقین رکھتے ہیں، گورنرپنجاب۔۔
آزاد صحافت پر یقین رکھتے ہیں، گورنرپنجاب۔۔
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں